Image:The Indian Express

این سی پی کی دوٹوک،پرم بیر سنگھ کے خط کے بعد مہاراشٹر سے دہلی تک سیاست گرم
ممبئی(ایس این بی): ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے خط نے مہاراشٹر کی سیاست میں کھلبلی مچا دی ہے۔ بی جے پی وزیرداخلہ انل دیشمکھ کے استعفیٰ کی مانگ کرتے ہوئے مہاراشٹر سرکار پر حملہ آور ہے۔تاہم آج دہلی میں ہوئی این سی پی کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے بعد پارٹی نے واضح کردیا کہ دیشمکھ کے استعفیٰ کا سوال ہی نہیں ہے۔ این سی پی لیڈر جینت پاٹل نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ دیشمکھ کے استعفیٰ کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ انٹیلیااور منسکھ ہرن کیس کی اے ٹی ایس جانچ کررہی ہے۔ہمیںیقین ہے کہ قصوروار کو سزا دی جائے گی۔جینت پاٹل نے مزید کہاکہ ریاستی سرکا رنے بم پلانٹ کرنے کے معاملے میں غیرجانبدارانہ تحقیقات کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے پرم بیر سنگھ کے خط کو ایک سوچی سمجھی سازش اور توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا۔ میٹنگ سے قبل ذرائع کے حوالے سے ایک خبر آئی کہ دیشمکھ کی وزارت داخلہ کے عہدے سے جلد ہی وداعی ہوسکتی ہے۔ بتایا جارہاہے کہ انل دیشمکھ کو وزیرداخلہ کے عہدے سے ہٹاکر ان کی جگہ دلیپ والسے کو یہ عہدہ سونپا جاسکتاہے۔لیکن تادم تحریر اس خبر کی تصدیق نہیںہوپائی۔ دلیپ والسے ابھی ادھوسرکار میں محنت اور ایکسائز منسٹر کے عہدے پر ہیں۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں ریاستی سطح پر تحریک کے دوران بی جے پی نے اتوار کو یہاں ریاست کے وزیرداخلہ انل دیشمکھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ممبئی کے سابق پولیس سربراہ نے مسٹر دیشمکھ کے خلاف شدید بدعنوانی کے الزام لگائے ہیں۔ کولہاپور بی جے پی سربراہ راہل چکوڑے کی قیادت میں مظاہرین بندوچوک پر جمع ہوئے اور وزیرداخلہ سے فوری طورپر عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔سیاسی تنازع کی وجہ سے پولیس افسر سچن وازے کو معطل کرنے کے بعد انڈین پولیس سرو سیز(آئی پی ایس) افسر پرم بیر سنگھ کو ممبئی کے پولیس کمشنر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ممبئی کرائم برانچ کے کرائم خفیہ اکائی کے سابق سربراہ سچن وازے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے ) نے مکیش امبانی کے گھر کے باہر کھڑی کار میں بم ہونے پر ان کے مبینہ تعلقات کیلئے سچن کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس تنازع میں ڈرامائی موڑ آنے کے بعد پولیس فورس میں بحال ہونے کے کچھ ہی مہینوں بعد سچن وازے کو حال ہی میں معطل کردیا گیا تھا۔
سچن وازے کی گرفتاری کے بعد وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت نے سیاسی مہرا بنا کر مسٹر سنگھ کو ریاست میں ہوم گارڈ کے کمانڈنٹ جنرل کے طورپر منتقل کیا تھا۔اس کے بعد ،آئی پی ایس سنگھ نے وزیراعلی کو ایک خط دیا،جس میں الزام لگایا گیا کہ وزیر داخلہ دیش مکھ اکثر اپنی سرکاری رہائش گاہ گیانیشور میں سچن وازے سمیت قریبی افسروں کو بلاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر دیشمکھ نے میٹنگوں میں پولیس کے ان افسروں کو ہوٹلوں ،بار اور ریستوراں سے وصولی کرکے مہینے میں100 کروڑ روپے لانے کا ہدف دیا تھا۔بی جے پی نے مطالبہ کیا کہ اگر وزیرداخلہ استعفیٰ نہیں دیتے ہیں تو وزیراعلیٰ کو انہیں برخاست کرنا چاہئے اور سنسنی خیز مسئلے پر ’شرد پوار کی خاموشی‘ پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS