مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے عالمی کانفرنس کی ضرورت ٹرمپ کی ڈیل کو نہ صرف ہم نے بلکہ پوری دنیا نے کیا مسترد: محمود عباس

    0

    اقوام متحدہ(ایجنسیاں):فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں رواں سال کے آخر میں ہونے
    والے صدارتی انتخابات کے بعد آئندہ سال کے اوائل میں قضیہ فلسطین کے حل کے لیے عالمی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔
    جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت حقیقی امن عمل میں شمولیت کے
    لیے عالمی سطح پر کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے۔ تاہم یہ کانفرنس امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد منعقد کی جائے۔
    محمود عباس نے کہا کہ عالمی کانفرنس کے انعقاد کے مطالبے کا مقصد ارض فلسطین پر قابض اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کا خاتمہ
    اور فلسطینی قوم کو اس کی آزادی اور خود مختاری کی منزل تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش
    کردہ امن فارمولہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی ڈیل کو نہ صرف ہم نے بلکہ پوری دنیا نے مسترد کردیا ہے۔ یہ فارمولہ بین
    الاقوامی آئینی قراردادوں کے خلاف ہے۔  انہوں نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر افسوس کا اظہار
    کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے اور وہ ناخوش ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں سائیڈ لائن لگایا جا رہا ہے۔ فلسطینی
    عوام اپنا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔ فلسطینی صدر نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی تبدیلی فلسطینی عوام کی مرضی کے بغیر
    پائیدار نہیں ہوگی اس کے لیے میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اگلے سال خلیجی ممالک کی عالمی کانفرنس مدعو کرنے کا
    مطالبہ کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ دو عرب ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات بحال
    کرنے کے لیے امن معاہدہ کیا ہے جس پر فلسطین کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS