مظفر نگر فساد متاثرین دم توڑ رہے تھے ، سیفئی میں منایا جا رہا تھا مہوتسو : ڈاکٹر ایوب سرجن

0
https://indianexpress.com/

پرتاپ گڑھ : (یواین آئی ) سماج وادی پارٹی کے زیر اقتدار مظفر نگر میں ہوئے فساد میں تقریبا پچاس ہزار مسلمان متاثر ہوئے ،جو سخت سردی کے مابین چادر کے ٹینٹ میں رہ رہے تھے ،حکومت نے فساد متاثرین کی کوئی امداد نہیں کی ،سردی سے چھوٹے چھوٹے بچے دم توڑ رہے تھے ،سماج وادی پارٹی کی حکومت سیفئی مہوتسو میں کروڑوں روپیہ خرچ کر برہنہ رقص کا اہتمام کر لطف اٹھا رہی تھی ،مگر فساد متاثرین کو پھوٹی کوڑی نہیں دی ۔یہ انتخاب امتحان کی گھڑی ہے ،جس میں عوام خصوصی طور سے مسلمانوں کو صحیح فیصلہ لینے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ،کہ وہ اپنی قیادت کو اولیت پر ترجیح دے کر سنیکت مورچہ کے امیدوار ڈاکٹر بی ایل ورما کو اپنا قیمتی ووٹ دے کر کامیاب بنائیں ۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن یہاں شہر پنچایت کٹرہ میدنی گنج و شہر کے بیگم وارڈ چوراہے پر منعقد انتخابی عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کی حکومت میں صرف ایک طبقے کو 99 فیصدی عہدوں پر ملازمت دی گئی ،جبکہ دلت و دیگر پسماندہ اور مسلمانوں کو چپراسی تک کی ملازمت نہیں دی گئی ۔ سماج وادی پارٹی ،بی ایس پی و کانگریس مسلمانوں کا ووٹ حاصل کر اقتدار پر قابض ہوئے اور مسلمانوں کا ہی استحصال کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہری ترمیمی قانون بل سماج وادی پارٹی و بی ایس پی کے سبب راجیہ سبھا میں پاس ہوا ، جن کے آٹھ آٹھ ممبر پارلیمنٹ واک آوٹ کر گئے ،جس میں دونوں پارٹیوں کے آٹھ مسلم ممبر پارلیمنٹ ہیں ،جنہوں نے بل کی مخالفت نہیں کی ،بلکہ واک آووٹ کر گئے ۔ اگر مخالفت کی ہوتی تو بل پاس نہیں ہوتا ۔
شہری ترمیمی قانون بل پر اس لئے ابھی تک عمل نہیں کیا جارہا کہ پیس پارٹی نے سب سے پہلے سپریم کورٹ میں رٹ داخل کیا ہے ،جب تک فیصلہ نہیں آجاتا ،اس پر عمل ممکن نہیں ۔ سماج وادی پارٹی مسلم ووٹوں کی بنیاد پر چار مرتبہ اقتدار میں آئی، مگر ملا کیا یہ سب کے سامنے ہے ،بغیر اپنی قیادت کے مسلمانوں کے مسائل کم نہیں ہوں گے ۔سماج وادی پارٹی نے اپنے منصور میں مسلمانوں کو 18 فیصدی ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا ، مگر اقتدار میں آنے کے بعد ذکر تک کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ بی جے پی کی شکست کی ذمہ داری کیا مسلمانوں کی ہے ؟ بی جے پی کی شکست کے نام پر مسلمانوں کو گمراہ کر ان کا ووٹ حاصل کر اقتدار میں آنے کے بعد پھر استحصال کیا جاتا ہے ۔
سال 1952 سے مسلمان سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیتا آرہا ہے ،لیکن ان کے مسائل کم نہیں ہوئے ،انہوں نے اپیل کیا کہ ان کا کسان پارٹی سے اتحاد ہے ،آپ لوگ صدر اسمبلی حلقے کے سنیکت مورچہ کے امیدوارں کی حمایت کر کامیاب بنائیں ۔ نظامت کے فرائض مولانا سعید الدین نے انجام دیا ۔اس موقع پر خصوصی طور سے سینیکت مورچہ کے امیدوار ڈاکٹر بی ایل ورما ، پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری ، کسان پارٹی کے صوبائ صدر شمش الزماں ،پیس پارٹی کے صدر مولانا عبدالمتین ، عبدالقادر و معین الدین انصاری وغیرہ موجود رہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS