مسلمانوں نے غیر مسلم خاتون کی آخری رسومات ادا کرائیں

0

کانپور، (ایس این بی): نفرتوں کے دور میں بھی انسانیت زندہ ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے ہمارے ملک میں آپسی بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کی بیخ کنی کیلئے سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایسے ناگفتہ بہ حالات میں بھی کچھ لوگ یکجہتی اور محبت کا چراغ جلائے ہوئے ہیں۔ کانپور میں ایک بہت ہی حسین اور خوشکن واقعہ پیش آیا۔ کانپور میں ایک ایسا منظر دیکھنے کو ملا جس سے یہ محسوس ہوا کہ ان حالات میں بھی انسانیت زندہ ہے۔
کوئلہ نگر میں رہنے والے نند لال کی والدہ کے انتقال پر جب محلے والوں نے کورونا کی دہشت کے سبب ان کی آخری رسومات ادا کرنے سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔ اس وقت مولانا محمد علی جوہر فینس ایسوسی ایشن کے رکن اسد صفی و بہار احمد انصاری نے ارتھی باندھنے سے لے کر ان کی آخری رسومات روایات کے مطابق ادا کرائیں۔ جسے دیکھ کر محلے کے لوگوں میں یہ بات موضوع گفتگو بنی رہی۔ اس بارے میں اسد صفی سے جب پوچھا گیا تو انہوںنے کہا کہ ہمیں یہ تحریک ہماری تنظیم کے قومی صدر حیات ظفر ہاشمی سے ملی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہماری پوری کوشش رہتی ہے کہ ہم مذہب سے بالا تر ہوکر انسانیت کی بنیاد پر لوگوں کی خدمت کریں اور ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے پوری کوشش کریں۔ یہی ہمارا اسلام بھی سکھاتا ہے کہ نادار و کمزور اور پریشان حال لوگوں کی دستگیری کریں اور انسانیت کا پیغام ہر فرد تک پہنچائیں۔ دنیا کو امن و آشتی کا گہوارہ بنائیں تاکہ خلق خدا اطمینان و سکون کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS