سنٹرل اسکول میں داخلہ کیلئے ایم پی کوٹہ ختم،ترمیم شدہ رہنما ہدایات جاری

0

نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن (کے وی ایس) کے ذریعہ جاری ترمیم شدہ داخلہ رہنما ہدایات کے مطابق مرکزی سرکار نے کیندریہ ودیالیوں (سنٹرل اسکولوں) میں داخلہ کے لیے صوابدیدی ایم پی کوٹہ ختم کر دیا ہے۔ یہ قدم کے وی ایس کے ذریعہ جائزہ کے بعد ملک بھر کے مختلف سنٹرل اسکولوں میں داخلہ کے لیے ایم پی کوٹہ سمیت سبھی صوابدیدی کوٹہ پر روک لگائے جانے کے ہفتوں بعد آیا ہے۔ سرکار نے یہ بھی فیصلہ لیا ہے کہ کووڈ19- کے سبب یتیم ہونے والے بچوں کے معاملے میں ’پی ایم کیئرس فار چلڈرن اسکیم‘کے تحت سنٹرل اسکولوں میں کلاس کی صلاحیت کے علاوہ داخلہ کےلئے غور کیا جائے گا۔ داخلہ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ دی گئی فہرست کی بنیاد پر لیا جائے گا جو فی سنٹرل اسکول میں 10 بچوں سے متعلق ہوگی۔ 2022-23 تعلیمی سیشن کےلئے داخلہ جون تک چل رہا ہے۔ خصوصی التزامات کے تحت ارکان پارلیمنٹ کے پاس ایک سنٹرل اسکول میں 10 بچوں کے داخلہ کی سفارش کرنے کا صوابدیدی اختیار تھا۔ یہاں تک کہ کسی ضلع مجسٹریٹ کے پاس سنٹرل اسکولوں میں اسپانسرڈ اتھارٹی کوٹے کے تحت 17 طلبا کی سفارش کرنے کا اختیار تھا۔ ایم پی (رکن پارلیمنٹ) کوٹہ کے علاوہ کے وی ایس نے وزارت تعلیم کے اہلکاروں کے 100 بچوں، ارکان پارلیمنٹ اور سنٹرل اسکولوں کے سبکدوش اہلکاروں کے بچوں اور منحصر پوتے پوتیوں اور اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کے صوابدیدی کوٹہ سمیت دیگر کوٹے کو بھی ہٹا دیا ہے۔
جن خصوصی التزامات کو برقرار رکھا گیا ہے ان میں پرم ویر چکر، مہاویر چکر، ویر چکر، اشوک چکر، کیرتی چکر اور شوریہ چکر حاصل کرنے والوں کے بچوں کے داخلہ کے ساتھ ہی قومی بہادری ایوارڈ حاصل کرنے والوں، ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کے اہلکاروں کے 15 بچوں اور ایسے بچوں کا داخلہ شامل ہے جنہوں نے للت کلا میں خصوصی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مرکزی سرکار نے گزشتہ سال 2021-22 تعلیمی سیشن سے داخلہ کےلئے مرکزی وزیر تعلیم کے صوابدیدی کوٹہ کو ختم کر دیا تھا۔ ملک میں 1200 سے زائد سینٹرل اسکول ہیں، جن میں 14.35لاکھ سے زائد طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ نئی رہنما ہدایات کے مطابق ملک میں کہیں بھی واقع سینٹرل اسکولوں میں 60داخلوں کااستعمال خصوصی طور پر اپنے ماں باپ کے ساتھ بیرون ملک سے واپس لوٹنے والے بچوں کیلئے موجودہ یا پچھلے برسوںمیں ان کے والدین کے ٹرانسفر کے بعد کیا جاسکتا ہے اور انہیں داخلہ دینے پر 30 نومبر تک غورکیا جائے گا۔ رہنما ہدایات میںکہا گیا ہے کہ ’یہ سبھی داخلے اس شرط کے تحت ہوں گے کہ ایک سال میں ایک اسکول میں 5 سے زائد بچوں کو داخلہ نہیں دیا جائے گا اور بچے بیرون ملک کے اس اسکول کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جمع کریں گے، جہاں وہ سینٹرل اسکول میں داخلہ مانگنے سے پہلے پڑھ رہے تھے‘۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS