حجاب معاملہ: ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پٹیشن کی سماعت کےلئے سپریم کورٹ تیار

0
www.dnaindia.com

نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : سپریم کورٹ منگل کو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر غور کرنے کے لیے تیار ہو گیا، جس کے تحت کلاس کے اندر حجاب پہنے رہنے کی اجازت دینے کا مطالبہ والی عرضیوں کو خارج کر دیا گیا تھا۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس کرشن مراری اور جسٹس ہما کوہلی کی بنچ نے ایک عرضی گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل میناکشی اروڑہ کی اس دلیل پر غور کیا کہ عرضی پر فوری سماعت کی ضرورت ہے۔ جسٹس رمن نے کہا کہ ’میں اسے لسٹ میں شامل کروں گا۔ 2 دن انتظار کیجیے۔‘
کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میںکئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حجاب پہننا لازمی مذہبی رواج کا حصہ نہیں ہے جس آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تحفظ دیا جا سکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے اڈوپی کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلس کالج کی کچھ مسلمان طالبات کے ذریعہ دائر ان عرضیوں کو خارج کر دیا تھا جن میں کلاس کے اندر حجاب پہنے رہنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے حکم میں کہا تھا کہ مسلمان خواتین کا حجاب پہننا اسلام مذہب میں لازمی مذہبی رواج کا حصہ نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے 15 مارچ کی اپنی رولنگ میں یہ بھی کہا کہ سرکار کے پاس 5 فروری 2022 کے سرکاری حکم کو جاری کرنے کا اختیار ہے اور اسے غیر قانونی ٹھہرانے کا کوئی معاملہ نہیں بنتا ہے۔ اس حکم میں ریاستی سرکار نے ان پوشاکوں کو پہننے پر روک لگا دی ہے جس سے اسکول اور کالج میں مساوات، سالمیت اور عوامی نظام متاثر ہوتا ہے۔ مسلمان لڑکیوں نے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS