خواتین اور اقلیتوں کے لیے فکرمند ہوں: ملالہ یوسف زئی

    0
    image:independent.co.uk

    نئی دہلی (ایجنسی) :نوبل ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی نےافغانستان پر طالبان کےقبضے پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک میں خواتین، اقلیتوں اورہیومن رائٹس کارکنوں کے لیے فکرمند ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے عالمی اورعلاقائی طاقتوں سے فوراً جنگ بندی کی اپیل کرنے کی گزارش کی اور افغانستان کے شہریوں کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ وہ خواتین، اقلیتوں اور ہیومن رائٹس کے لیےفکرمند ہوں۔ عالمی، علاقائی اورمقامی طاقتوں کو فوراً جنگ بندی کامطالبہ کرنا چاہیے۔ فوراً انسانی امداد فراہم کرائیں اور پناہ گزینوں اورشہریوں کی حفاظت کریں۔

    پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیےآواز اٹھانے پر ملالہ کو 2012 میں طالبانی دہشت گردو ں نے سوات علاقے میں سر پر گولی ماری تھی۔ اس حملے میں شدید طور پرزخمی ملالہ کا پہلے پاکستان میں علاج ہوا پھر انہیں بہتر علاج کے لیے برطانیہ لے جایا گیا۔ حملے کے بعد طالبان نے بیان جاری کرکے کہا تھا کہ اگر ملالہ بچ جاتی ہے تو وہ اس پر دوبارہ حملہ کرےگا۔ ملالہ حملے سےصحت یاب ہوکر برٹن میں رہیں اور ملالہ فنڈ کی شروعات کی،جس کے ذریعے وہ پاکستان، ائجیریا، جارڈن، سیریا اور کینیا میں مقامی تعلیم کو فروغ دے رہی ہیں۔ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیےصرف11سال کی عمر میں مہم شروع کی تھی۔ اس وقت 2009 میں انہوں نے خیبرپختونخوا صوبے کی سوات گھاٹی میں طالبان کے سایہ میں زندگی کو لےکر بی بی سی اردو سروس کے لیے بلاگ لکھنا شروع کیا تھا۔
    لڑکیوں کی تعلیم کی پیروکار ملالہ کو سب سے کم عمر میں امن کانوبل ایوارڈدیا گیاہے۔ انہیں2014 میں محض 17 سال کی عمر میں امن کا نوبل ایوارڈ حاصل ہوا تھا۔ انہیں یہ ایوارڈ ہندوستان کے سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS