جموں کشمیر:10 لاکھ فوجیوں کی موجودگی کا مطلب مسئلہ حل طلب:محبوبہ مفتی

0
image: outlookindia

سرینگر(صریر خالد،ایس این بی) :پی ڈی پی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سڑک،پانی نام کی ترقی کا نہیں بلکہ اس سب سے ’کہیں بڑا‘مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بندوق اس مسئلہ کا کوئی حل نہیں ہو سکتا ہے۔
جنوبی کشمیر میں اپنے آبائی ضلع اننت ناگ میں پارٹی کارکنوں کی ایک میٹنگ میں بولتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’جموں و کشمیر کا مسئلہ سڑک، پانی اور نالیاں وغیرہ بنانے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ اس سب سے کہیں زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔ ایک بار امن قائم ہوجائے تو سڑکیں وغیرہ خود بخود بن جائیں گی۔ ان جیسے کام تو حال ہی میں منتخب ہوئے ضلع ترقیاتی کونسلوں کے ذریعہ بھی کرائے جا سکتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 70 سال سے بدترین مشکلات سے دوچار ہیں، یہاں تک کہ ہزاروں لوگ چاہے وہ جنگجو ہوں، فورسز ہوں،عام لوگ یا کوئی اور،اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 10 لاکھ فوجیوں کی موجودگی اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ کشمیر کا ایک مسئلہ ہے جسے حل کیے جانے کی ضرورت ہے۔
بی جے پی کی شراکت سے جموں و کشمیر پر حکومت کر چکیں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’جو کچھ بھی ہندوستان نے جموں و کشمیر سے چھینا ہے، سود سمیت واپس کیا جانا چاہیے۔‘ مرکزی سرکار کی جانب اشارے کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ’آپ ناراض کیوں ہو جاتے ہیں۔ اگر میں آپ سے نہ کہوں تو کیا پاکستان سے کہوں؟ ہم سے ہماری پہچان، شناخت اور ہمارا سب کچھ چھینا جاچکا ہے اور ہم اس کی واپسی کا پارلیمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں،‘ تاہم محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیری بچوں کو بندوق کے راستے جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ والدین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ سبھی بچوں سے کہیں کہ وہ بندوق نہ اْٹھائیں، بندوق کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ اس سے تباہی پھیلتی ہے۔‘ اس موقع پر انہوں نے کسانوں کے جاری احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کسانوں نے بندوق یا پتھر نہیں اٹھایا ہے لیکن آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ساری دنیا ان کی جانب متوجہ ہوکر ان کے کاز کی وکالت کر رہی ہے، دنیا ہمارے کاز کی حمایت کیوں نہیں کرتی ہے؟‘ انہوں نے کہا کہ ’ہمیں (کشمیریوں کو) دہشت گرد گردانا جاتا ہے اور ہماری خواہشات و جدوجہد کو ڈی لیجیٹمائز کیا گیا ہے۔‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS