مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کا نمازیوں پر دھاوا

0

فلسطین (ایجنسیاں) : یروشلم میں جمعہ کو اسرائیلی پولیس اور مسجد الاقصیٰ میں جمع نمازیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔موقع پر موجود اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بولا اور پتھراؤ کر رہے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔فلسطینیوں اور اسرائیلیوں میں تناؤ میں حالیہ اضافہ یہودی تہوار ’پاس اوور‘ اور اسلام کے مقدس مہینے رمضان کے ایک ساتھ آنے کی وجہ سے ہوا ہے۔اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں پر الزام عائد کیا کہ اْنھوں نے مغربی دیوار کی طرف پتھراؤ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ہجوم کو منتشرکیا۔فلسطینی ہلالِ احمر نے بتایا کہ 11 فلسطینیوں کو ہسپتال لے جایا گیا جن میں سے دو کی صورتحال قدرے تشویش ناک اور نازک ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سے اب تک 200 سے زیادہ افراد اسرائیلی قبضے میں موجود مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے اردگرد ہونے والی جھڑپوں میں زخمی ہوئے ہیں۔ ان افراد میں غالب اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔فلسطینی عسکریت پسند گروہوں نے اس کا جواب غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر راکٹ فائر کر کے دیا ہے جبکہ اسرائیل نے جوابی کارروائی میں غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔عالمی برادری کو تشویش ہے کہ حالیہ واقعات ایک مرتبہ پھر گذشتہ سال جیسی صورتحال کو جنم دے سکتے ہیں جب بالآخر 11 روزہ جنگ شروع ہو گئی تھی۔جمعرات کو غزہ سے فائر کیا گیا ایک راکٹ جنوبی اسرائیل میں ایک گھر کے باغیچے میں گرا تو اسرائیل نے وسطی غزہ پر بمباری کر دی۔اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے ایک راکٹ فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے جبکہ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ وہ ‘اسرائیلی جارحیت کی مزاحمت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔’خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مارچ کے اواخر سے اب تک اسرائیل میں فلسطینیوں اور اسرائیلی عربوں کے حملوں میں اب تک 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ دوسری طرف 22 مارچ سے اب تک 23 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔اقوامِ متحدہ کے ادارہ انسانی حقوق (یو این ایچ سی آر) کی ترجمان روینہ شمدسانی نے کہا کہ ‘ہم مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں گذشتہ ماہ کے دوران بڑھتے تشدد پر نہایت تشویش رکھتے ہیں۔’اْنھوں نے کہا کہ ‘اسرائیلی پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال، جس کے باعث نمازی اور الاقصیٰ مسجد کے عملے کے ارکان بڑی تعداد میں زخمی ہو رہے ہیں، کی فوری، آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہییں۔’

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS