پرانی دہلی کے مختلف مقامات پر جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں سے لوگوں میں عدم تحفظ

0

  نئی دہلی(محمدغفران؍ایس این بی)
بین الاقوامی وائرس کورونا سے بچائو کے خاطر حکومت وانتظامیہ کی جانب سے لاک ڈائون اور ان .لاک کے نتیجے میںلوگوں کے کاروباری سرگرمی ابھی تک بہتر نہیں ہوپائی ہے ،حالانکہ اب جبکہ سبھی چیزیں کھل چکی ہیں مگر ابھی تک حالات پہلے جیسے نہیں ہو پائے ہیں ،بالخصوص نوجوان جو چھوٹے کاروبار میںمصروف تھا ، وہ ابھی تک بیروزگار ہے، جس کے نتیجے میں پرانی دہلی کے اجمیری گیٹ ،مٹھائی پُل، صدر بازار ،چاندنی چوک ، عیدگاہ روڈ ،موری گیٹ، چائوڑی بازار، دریا گنج ودیگر مقامات پر جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں سے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس ہو گیا ہے ۔
 موجودہ وقت میںانتظامیہ کی غفلت کے سبب جیب کتروں ،غیرسماجی عناصر ، نشہ خو رو ںکی بڑھتی تعداد کو لیکر مقامی لوگ خاصے پریشان ہیں۔اس سلسلے میںامین الدین نظامی نے افسوس کے ساتھ بتایا کہ پل بنگش سے آزاد مارکیٹ تک دونوں طرف کی سڑکوں پر جرائم پیشہ عناصر لوگوں کو اپنا شکار بناتے ہیں اور ایسا گروہ بھی سرگرم ہے کہ جس میں خواتین بھی شامل ہیں ، وہ لوگوں کے گھروں میں داخل ہو کر گھریلوخواتین کو لوٹ لیتی ہیں ۔ان کا یہ بھی کہناتھا کہ بارہ ٹوٹی چوک سے صدر بازار تک جرائم پیشہ عناصر آنے جا نے والوں سے نقدی وموبائل اورخواتین سے ان کا پرس ،کانوں سے بالی جھمکے وگلے کی چین جھپٹ کر فرار ہو جاتے ہیں ۔ عبد المالک قریشی کاکہناہے کہ قرولباغ میں واقع اجمل خان پارک میں علی الصباح ورزش کے لیے آنے والے مردوخواتین سے بھی نقدی وموبائل چھین لئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی لاپروائی کے سبب اور بھکمری کے چلتے جھپٹ ماروں کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ کھلے عام اور دن دہاڑے لوٹ کر چلے جاتے ہیں،مگر کوئی کارروائی نہیں ہو تی ہے ۔ محمد انیس احمدکا کہناہے کہ قطب روڈ سے صدر بازار تک رات اندھیرے اور دن کے اجالوں میں جرائم پیشہ عناصر لوگوں کا اپنا شکار بنا کر ان سے نقدی ، موبائل چھین لیتے ہیں اور جو بھی مزاحمت کرتا ہے تو اس پر چاقو سے وار کر کے زخمی کردیتے ہیں۔ 
ڈاکٹر عشرت کفیل کا کہناہے کہ اجمیری گیٹ کے اطراف میں ہمہ وقت نشیلی اشیا وشراب نوشی ہوتی ہے ، جس سے مقامی لوگوں اور آمدورفت کے لیے آئے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے ،وہیںچاندنی چوک کے اطراف تو جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ معلوم ہوتی ہے ،جس پر انتظامیہ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ صورتحال کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ سر عام جیب سے پیسے،موبائل ودیگر قیمتیں چیزیں اڑالی جا تی ہیںاور احتجاج کر نے پربلیڈ ما رنے کے علاوہ گالی گلوچ اور ہا تھا پائی تک کی جا تی ہے،افسوسناک بات یہ بھی ہے کہ اس طرح کے حالت پیش آنے پر پولیس اور انتظامیہ سے شکایت کر نے کے با وجود اس جانب کوئی تو جہ نہیں دی جا تی ہے۔ محمد نعیم ملک اور شیخ علیم الدین اسعدی نے بتایا کہ پرانی دہلی میں ان دنوں جھپٹ ماری کافی ہورہی ہے ،بچوں کی موبائل فون اور عورتوں کے پرس وغیرہ لوٹ لئے جاتے ہیں ، مگر ایسے فرار مجرموں کو پولیس اہلکات پکڑنے میں بے بس ہیں ، جس سے ایسے جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیاں بڑھتی ہی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چوری کی بڑھی وارداتوں کو لیکر علاقائی تھا نے میں بھی شکایت کی گئی ہے، مگر افسوس ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS