عالمی اقتصادیات میں بھارت کی حصہ داری

0

ایک رپورٹ کے مطابق، مغلوں کے وقت میں 1600 میں عالمی اقتصادیات میں بھارت کی حصہ داری 22 فیصد تھی۔ یہ یوروپ سے زیادہ تھی۔ اس وقت چین ہی بھارت سے آگے تھا مگر 1700 میں چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت نمبر ون اقتصادی طاقت بن گیا تھا۔ اس وقت عالمی اقتصادیات میں اس کی حصہ داری 24 فیصد تھی۔ آج یہی پوزیشن امریکہ کی ہے۔ عالمی اقتصادیات میں اس کی حصہ داری 24.08 فیصد ہے۔ عالمی اقتصادیات میں حصہ داری کے معاملے میں بھارت پانچویں نمبر پر ہے۔ اس سے آگے امریکہ ہے۔ چین دوسرے نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادیات میں اس کی حصہ داری 15.12 فیصد اور جاپان کی 6.02 فیصد ہے۔ جاپان تیسرے نمبر پر ہے۔ اقتصادی محاذ پر جرمنی چوتھے نمبر پر ہے۔ اس کی عالمی اقتصادیات میں حصہ داری 4.56 فیصد ہے۔ بھارت سے تھوڑے ہی فاصلے پربرطانیہ ہے۔ عالمی اقتصادیات میں اس کی حصہ داری 3.26 فیصد ہے۔ حال ہی میں بھارت نے اسے پیچھے چھوڑا ہے۔ گزشتہ 4 دہائی کی بھارت کی اقتصادی حالت پر اگر نظر ڈالی جائے تو اس کی ترقی قابل ذکر اوراطمینان بخش نظر آتی ہے، کیونکہ 1980 میں عالمی اقتصادیات میں بھارت کی صرف ایک فیصد کی حصہ داری تھی جو1993میں بڑھ کر 1.4 فیصد ہو گئی تھی اور ایسا اندازہ ہے کہ 2027 تک عالمی اقتصادیات میں بھارت کی حصہ داری 4فیصد ہو جائے گی۔ یہ کہنے میں تامل نہیں ہونا چاہیے کہ بھارت کواقتصادی طاقت بنانے میں زراعت کا اہم رول ہے۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS