پورے ملک میں احتجاج و مظاہروں کا سلسلہ جاری

0

شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف امڈی بھیڑ،خواتین کا ہجوم برقرار،سیاسی و مذہبی قائدین کی مسلسل آمد
نئی دہلی(اظہارالحسن):سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔بہار، بنگال، حیدرآباد، آسام، مہاراشٹر، یوپی،پنجاب اور جھارکھنڈ وغیرہ میں متعدد مقامات پر مسلسل دھرنے اور جلوس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ان دھرنوں اور مظاہروں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ، عیسائی اور دلتوں کی بڑی تعداد اس کالے قانون کے خلاف صف آراہے۔ 
 نئی دہلی کے شاہین باغ کے احتجاج کا انداز ہی کچھ اور ہے۔ اتوارکا دن ہونے اور یواین او ٹیم کے پہنچنے کی خبر سے شاہین باغ میں سہ پہر 3 بجے سے ہی دوردراز علاقے سے عوام کی بھیڑ جمع ہونی شروع ہوگئی تھی۔ 7 بجے رات تک وہاں پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہرعمرکے مردو خواتین لاکھوں کی تعداد میں پہنچ گئے تھے ،ہر طرف ہجوم ہی ہجوم نظرآرہی تھی۔ آج کے پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ سابق ایم پی رشید مسعود کی اہلیہ شازیہ مسعود اور پوتا حمزہ مسعود کے ہمراہ درجنوں لوگ سہارنپور سے آکر اس تحریک کاحصہ بنے۔ان کے علاوہ کانگریس کے سینئر لیڈروممبرپارلیمنٹ ششی تھروراور کئی ہندواورسکھ لیڈران احتجاج میں شریک ہوئے۔بھیڑ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ سریتا وہار نہر والا پل کے پاس سے لے کر کالندی کنج 9 نمبر پارک تک عوام کا جم غفیر تھا۔یہی نہیں 40 فٹا رروڈ اور سریتا وہار مین روڈ سے منسلک تمام گلیوں میں لوگوں کی بھیڑتھی۔جامعہ نگر اور آس پاس کے علاقوں سے لوگ ترنگا لہرائے’آواز دو ہم تمہارے ساتھ ہیں‘،’مودی تیری دادا گیری نہیں چلے گی‘۔ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر واپس لو کے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے شاہین باغ کے ’تحریک چوک‘پر پہنچ رہے تھے۔وہیں دوسری طرف آج شام کو ذاکر نگر ڈھلان سے لے کر شاہین باغ تک پرامن کینڈ ل مارچ نکالا گیا۔ بعد ازاں یہ سب لوگ شاہین باغ پہنچ گئے۔شاہین باغ احتجاج میں 12 جنوری کو 7:30 بجے رات میں یو این اوٹیم پہنچنے کی خبر تھی، لیکن یہ لوگ وہاں نہیں پہنچے۔ وہ وہاں کیوں نہیں آئے اس کی اطلاع نہیں مل سکی۔قبل ازیں آج دوپہر میں بعض لوگوں نے شاہین باغ روڈ کھولنے کے مطالبے کو لے کر سریتا وہار سے مارچ نکالا اور انتظامیہ شاہین باغ نوئیڈا روڈ کھولنے کی درخواست کی۔ ڈی سی پی ساﺅتھ دہلی نے اپنے ویڈیو پیغام میں عوام سے شاہین باغ تحریک کو دوسری جگہ شفٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں سی اے اے اور این آرسی مخالف تحریک میں شریک لوگوں کا ماننا ہے کہ ہمارا یہ پ±رامن احتجاج ہے اور احتجاج کرنا ہمار آئینی حق بھی ہے۔لہٰذا ہمیں اس سے روکنا آئین کے خلاف ہے۔ ویسے بھی یہ معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں ہے اور ہائی کورٹ نے مخالفین کی عرضی کو خارج کرکے سماعت سے انکار کردیا ہے۔جب کورٹ نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا تو دہلی پولیس کےلئے مناسب نہیں ہے کہ وہ ہمارے پرامن احتجاج میں رخنہ اندازی کرے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS