کینیڈا میں ہندوستانی شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں): ہندوستان نے کینیڈا میں رہنے والے اپنے شہریوں کی حفاظت کےلئے ایک خصوصی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کینیڈا میں نفرت انگیز جرائم، فرقہ وارانہ تشدد اور ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہندوستانی شہریوں اور کینیڈا کا سفر کرنے والے ہندوستانیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور چوکس رہیں۔ درحقیقت یہ سارا معاملہ پاکستان کے ذریعہ اسپانسرڈ خالصتانی عناصر کو فروغ دینے کا ہے۔ جس دن کینیڈا کے شہر بریمپٹن میں نام نہاد سکھ ریفرنڈم منعقد کیا گیا، اسی دن پاکستانی قونصل جنرل جانباز خان نے وینکوور میں خالصتان کے حامی 2 گوردواروں کا دورہ کیا ۔ وزارت خارجہ کا مشورہ نام نہاد ریفرنڈم پر ہندوستان اور کینیڈا کے مابین سفارتی تنازع کے درمیان آیا ہے۔ کینیڈا میں خالصتان کے حامی عناصر کی سرگرمیاں حالیہ برسوں میں دو طرفہ تعلقات میں رکاوٹ رہی ہیں۔ کینیڈا میں ہندوستانی شہریوں اور طلبا کےلئے ایک ایڈوائزری میں وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’کینیڈا میں نفرت انگیز جرائم، فرقہ وارانہ تشدد اور ہندوستان مخالف سرگرمیوں کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ان جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ہندوستانی شہریوں اور کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور چوکس رہیں۔‘ وزارت خارجہ اور کینیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمیشن اور قونصل خانوں نے حالیہ فرقہ وارانہ واقعات کو کینیڈا کے حکام کے سامنے اٹھایا ہے اور ان سے ’جرائم کی تحقیقات کرنے اور مناسب کارروائی کرنے کےلئے کہا ہے۔‘ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ’کینیڈا میں اب تک ان جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا ہے۔‘ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں ہندوستانی شہری اور طلبا اوٹاوا میں ہائی کمیشن یا ٹورنٹو اور وینکوور میں قونصلیٹ جنرل سے ویب سائٹ یا MADAD پورٹل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح کا رجسٹریشن ہندوستانی مشنوں کو ’کسی بھی ضرورت یا ہنگامی صورتحال میں کینیڈا میں ہندوستانی شہریوں کے ساتھ بہتر طور پر وابستہ ہونے‘ کی اجازت دے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کینیڈا میں ہندوستان نژاد تقریباً 1.6 ملین لوگ رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ کینیڈا میں 17 ہند نژاد ممبران پارلیمنٹ اور 3 کابینہ وزیر بھی ہیں جن میں وزیر دفاع انیتا آنند بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS