روزگار میں اضافہ اور افراط زر کنٹرول میں :سیتا رمن

0

نئی دہلی (یو این آئی) : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں اور حکومت کورونا وبا کے دوران بھی مہنگائی پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے۔ایوان میں مرکزی بجٹ 2022-23پر تقریباً 12گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ملک میں بجٹ اگلے 25برسوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور یہ مستقبل کی تصویر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت مضبوط ہو رہی ہے ۔ روزگار کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور مہنگائی کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ 2020-21میں ملک میں 44نئے یونی کارن (ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیات والی یونٹیں) بنی ہیں، جن کی تعداد بڑھ کر 83ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ’اسٹارٹ اپ‘ہے، جو اس بات کا واضح اشارہ دیتا ہے کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ کورونا وبا کے بحران میں ملکی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تہس نہس کر دیا تھا، لیکن اس عرصے میں ہندوستان میں 80ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئی۔انہوں نے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں، جس سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، اس سے ملک میں ترقی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹے کاروبار پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس کے نتیجے میں زیادہ تر کارخانے، جو کورونا کی وبا کے باعث بند ہو گئے تھے، دوبارہ کھل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار اس کا ثبوت ہیں۔
محکمہ وار سرمائے کے اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا کہ صحت، زراعت، ہاؤسنگ اور دیگر تمام شعبوں میں مختص رقم میں اضافہ کیا گیا ہے اور مناسب سرمایہ فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ یوریا، فاسفیٹ اور ڈی اے پی کی قیمتیں بین الاقوامی سطح پر بڑھ گئی ہیں، لیکن اس کا بوجھ کسانوں پر نہیں ڈالا گیا اور حکومت نے اس پر بھاری سبسڈی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سبسڈی میں 9.4فیصد، جانوروں کی سبسڈی میں 26فیصد، فشریز سبسڈی میں 73فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور یوروپ میں مہنگائی 30-40سال کی بلند ترین سطح پر ہے، لیکن حکومتی انتظامات کی وجہ سے ہندوستان میں خوردہ اور ہول سیل مہنگائی کنٹرول میں ہے۔اراکین پارلیمنٹ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت نہیں دی گئی ہے۔ اس کے لین دین سے صرف ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2022-23 میں ریاستوں کو زیادہ سے زیادہ ریونیو دینے کیلئے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریاستوں کو بغیر کسی سود کے 95ہزار کروڑ روپے لینے کا حق دیا گیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS