امتیاز قتل معاملہ:عدالت نے سی بی سی آئی ڈی رپورٹ خارج کیا

0

سونبھدر:(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع سونبھدر میں کافی سرخیوں میں رہے چئیر مین امتیاز قتل معاملے میں نیا موڑ آگیا۔ اس معاملے میں دونامزد ملزمین سمیت تین کو کلین چٹ دینے کی رپورٹ عدالت نے خارج کردی ہے۔تفتیش میں برتی گئی لاپرواہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے جہاں تفتیشی انسپکٹر اودھیش کمار سنگھ کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہےوہیں معاملے کی اگلی جانچ ایک قابل تفتیش کار سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ حکم کی تعمیل کی ذمہ داری ڈویژنل افسر، کرائم برانچ، کرائم ریسرچ ڈیپارٹمنٹ، ڈویژن وارانسی کو دی گئی ہے اور سیکشن 173 (2) سی آر پی سی کے تحت تحقیقات کے بعد جلد از جلد رپورٹ سے آگاہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ پرنسپل سکریٹری ہوم (پولیس) کو حکم کی کاپی بھیجتے ہوئے، اس معاملے میں اگلی سماعت کی تاریخ 16 اگست مقرر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اکتوبر 2018 میں نگر پنچایت چوپن کے چیئرمین امتیاز احمد کوگولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ موقع سے ایک کاربائن کے ساتھ جھارکھنڈ کی کالعدم عسکریت پسند تنظیم کے ایریا کمانڈر کشمیرا پاسوان کوگرفتار کیا گیا۔ وہیں موت سے پہلے چیئرمین کی طرف سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر، ان کے بھائی عثمان نے معروف کانکنی کاروباری روی جالان اور راکیش جیسوال کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
تفتیش میں مذکورہ ملزمان کے علاوہ رنکو بھاردواج عرف چندر پرکاش راج بھر، سورج پاسوان، پون چوہان، روی کمار گپتا، دھرمیندر کمار، اروند کیشری اور کرشنا سنگھ کے نام سامنے آئے۔ نامزد ملزمان کے علاوہ کشمیر اسمیت آٹھ کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں داخل کی گئی۔ اسی وقت نامزد ملزمان راکیش جیسوال، روی جالان، اکھلیش ٹھاکر، سنتوش پاسوان، ششی کمار چندراونشی، شیویندر مشرا عرف سرویندر کمار مشرا کے خلاف تحقیقات جاری رہیں۔بعد میں حکومتی سطح سے جانچ سی بی سی آئی ڈی سیکٹر وارانسی کو سونپ دی گئی۔ ہائی کورٹ معاملہ پہنچنے پر اس حکم کو منسوخ کردیا گیا اور حکومت کو حکم دیا گیا کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر اندر تحقیقات کے لیے ایجنسی کا تعین کرے۔ انسپکٹر انچارج پولیس اسٹیشن چوپن پروین کمار سنگھ نے اس کیس کی تحقیقات دوبارہ شروع کی، لیکن ہوم ڈپارٹمنٹ نے دوبارہ کیس کی جانچ سی بی سی آئی ڈی کو بھیج دی۔سی بی سی آئی ڈی کی طرف سے دوبارہ تفتیش انسپکٹر اودھیش کمار سنگھ کو سونپی گئی۔ اس نے باقی ملزمین میں اکھلیش ٹھاکر، سنتوش پاسوان اور ششی چندراونشی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ نامزد ملزمین راکیش جیسوال روی جالان کے علاوہ سروندر مشرا کو کلین چٹ دیتے ہوئے حتمی رپورٹ پیش کی۔ مقدمے میں امتیاز کے بھائی عثمان نے پروٹکٹ درخواست دائر کی۔ سیشن جج اور ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سورج مشرا کی عدالت نے حقائق کا تفصیلی تجزیہ کیا۔
دونوں فریقوں کے دلائل، ان کی طرف سے پیش کیے گئے شواہد کو قانونی کسوٹی پر پرکھنے کے بعد عدالت نے سی بی سی آئی ڈی کی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور عدالت نے تحقیقات میں لاپرواہی برتنے پر انسپکٹر اودھیش کمار سنگھ کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS