حیدر پورہ انکاؤنٹر: الطاف بخاری اور سجاد لون نے ایس آئی ٹی رپورٹ کو نا قابل قبول قرار دیا

0
thenewsminute.com

سری نگر: (یو این آئی) جموں و کشمیر اپنی پارٹی اور جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس نے حیدر پورہ انکاؤنٹر کے متعلق سپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تیار کردہ تحقیقاتی رپورٹ کو نا قابل قبول قرار دیا ہے۔ بتادیں کہ حیدر پورہ میں 15 نومبر کو ہونے والے متنازعہ انکاؤنٹر کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تصادم آرائی کے دوران شاپنگ کمپلیکس کے مالک الطاف احمد کو غیر ملکی ملی ٹینٹ نے بطور ہیومن شیلڈ استعمال کیا اور وہ کراس فائرنگ میں مارا گیا جبکہ ڈاکٹر مدثر گل کو غیر ملکی جنگجو نے گولی مار کر ہلاک کیا اور عامر ماگرے ایک غیر ملکی ملی ٹینٹ کا قریبی ساتھی تھا۔
اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے اس رپورٹ کے رد عمل میں کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے ہی کسی کو ان انکوائریز پر یقین نہیں تھا۔ انہوں نے کہا: ’انکوائری ابھی جاری ہی تھی کہ ان کو کلین چٹ دیا گیا یہ کون سی انکوائری ہے جموں وکشمیر میں پہلے ہی کسی کو ان انکوائریز پر یقین نہیں تھا‘۔ ان کا کہنا تھا: ’ہم کہتے ہیں کہ وہ قتل تھا چاہئے انکوائری ہو یا نہ ہو، ان قاتلوں کو پیش کیا جانا چاہئے‘۔ موصوف نے یہ باتیں بدھ کو نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے نے کے دوران کیا۔ پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے ایس آئی ٹی کی اس رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ انکوائری سابقہ سینکڑوں زیبائشی تحقیقات میں ایک اور اضافہ ہے۔ انہوں کہا کہ اس انکواؤنٹر کے بارے میں بھی تحقیقات کے نتائج حسب توقع ہی سامنے آگئے۔ ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’یہاں اپنے آپ کو بچانے کی ذمہ داری خود پر ہے‘۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS