ہائی کورٹ نے طاہر حسین کو کونسلر عہدے سے معطل کرنے کے حکم پر لگائی روک

0

طاہر حسین کومسلسل تین میٹنگوں میں غیر حاضر رہنے کی بنیاد پر مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن (ای ڈی ایم سی ) کے کونسلر کے طور پر نا اہل ٹھہرائے جانے کے حکم پر ہائی کورٹ نے روک لگا دی ہے۔جسٹس نجمی وزیری نے اس معاملے میں کارپوریشن کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور سنوائی مارچ مہینے کے لئے ملتوی کر دی ہے۔کارپوریشن نے انہیں مسلسل تین میٹنگوں غیر حاضر رہنے کی بنیاد پر 26اگست کو کونسلر عہدے پرنااہل ٹھہرا دیا تھا۔ واضح رہے کہ مشرقی دہلی میونسپل کارپویشن پر بی جے پی کا  قبضہ ہے۔ 
جسٹس نجمی وزیری نے اس معاملے میں دونوں فریقین سے اپنا اپنا جواب  دینے کو کہا ہے۔شمال مشرقی دہلی میں بھڑکے فرقہ وارانہ فساد ات کے لئے کونسلر طاہر حسین کو اہم سازش کار کے طور پر دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔بہر حال وہ درجن بھر سے زیادہ معاملوں میں عدالتی تحویل میں ہے۔ای ڈی ایم سی کے وکیل گورانگ کنٹھ سے بھی جسٹس نے اپنا موقف رکھنے کے لیے کہا ۔
اس معاملے میں سابق عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین کی طرف سے ان کی اہلیہ نے یہ عرضی اپنے وکیل رضوان کے توسط سے ہائی کورٹ میں داخل کی ہے۔ طاہر حسین کی اہلیہ کی طرف سے دلیل دی گئی ہے کہ ان کے شوہر کو جھوٹے معاملے میں حراست میں رکھا گیا ہے۔اس بات کی جانکاری سبھی کو ہے۔ایسے میں ان کے شوہر ای ڈی ایم سی کی میٹنگوں میں شامل نہیں ہوسکے۔اس بنیاد پر انہیں نا اہل قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
بی جے پی کے زیر قیادت والی ای ڈی ایم سی نے پیمانوں کی مبینہ خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے نہرو وہار وارڈ سے آپ کے معطل کونسلر طاہر حسین کی رکنیت ختم کرنے کی تجویز دی تھی۔دہلی پولیس کے  فرد جرم کے مطابق طاہرحسین شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد کے بڑے ماسٹر مائنڈ ہیں۔دہلی پولیس کے سامنے اس نے خود یہ بات قبولی ہے۔اس نے خالد سیفی ،اس کے پی ایف آئی نیٹ ورک میں آنے والے لوگوں کے ساتھ سازش میں شامل ہونے کی بات کہی تھی۔یہ بیان ڈسکلوزر کا حصہ ہے ۔ 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS