راجدھانی میں کورونا کی ایک بارپھرتیسری لہر

0

وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ دہلی میں کورونا کی تیسری لہر ہے۔یہ بھی جلد ختم ہوجائے گی۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کورونا کی دوائی نہیں آجاتی ،تب تک ہم سبھی کو ماسک پہننے کو ایک تحریک بنانا ہوگا۔
اروند کجریوال نے کہا کہ اس وقت کورونا بہت پھیلا ہوا ہے ۔سب سے پہلے مارچ مہینے میں کورونا شروع ہوا تھا۔یہ کورونا ہمارے ملک میں نہیں تھا بلکہ یہ باہر سے آیا تھا۔ان دنوں باہر سے جتنی فلائٹ آئی تھی،جن ممالک میں کورونا کے زیادہ معاملے تھے۔اٹلی ،فرانس ،لندن میں رہ رہے بیمار ہندوستانیوں کو وہ فلائٹیں لے کر اپنے ملک آئی تھی۔وہ سبھی فلائٹیں دہلی میں اتری تھیں۔تقریباً 32ہزار لوگ باہر سے دہلی آئے تھے اور اس کے بعد وہ جگہ جگہ پھیل گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کی یہ تیسری لہر ہے۔پہلے جون کے مہینے میں،23جون کو سب سے زیادہ معاملے آئے تھے۔ا بعد اگست میں تھوڑے تھوڑے معاملے بڑھنے لگے اور 17ستمبر کو زیادہ کیس آئے۔اس کے بعد پھر کیس کم ہونے لگے اور 17ستمبر کو زیادہ کیس آئیاس کے بعد پھر کیس کم ہونے لگے تھے۔اب یہ کورونا کی تیسری لہر آئی ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ جیسے ہم نے ابھی تک کورونا کی دو لہر کا سامنا کیا اور کورونا کو بھگایا ہے ،اسی طرح اب تیسری لہر بھی جلد ختم ہوجائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب تک دوائی نہیں آجاتی ہے ۔یہ ماسک ہمارے لئے سب بڑا بچائو ہے۔میں سمجھ سکتا ہوں کہ ماسک لگانے میں دقت ہوتی ہے،لیکن اپنے آپ کو بچانے کا اور کولی طریقہ نہیں ہے۔کئی لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں کورونا نہیں ہوگا ،لیکن کورونا کچھ نہیں دیکھتا ہے۔یہ نہ امیر ،نہ غریب ،نہ آدمی ،نہ عورت ،نہ بوڑھا ،نہ جوان کو دیکھتا ہے اور نہ بچا دیکھتا ہے۔یہ کسی کو بھی ہوسکتا ہے اور اگر کورونا بگڑ جائے ،تو پھر موت بھی ہوجاتی ہے۔اس لئے ماسک پہننا ضروری ہے۔ 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS