جموں میں ڈرامائی کارروائی کے دوران چار جنگجو جاں بحق، ہتھیاروں کی اب تک کی سب سے بڑی کھیپ ضبط!

    0

    جموں(صریر خالد،ایس این بی):جموں کشمیر پولس،سی آر پی ایف نے فوج کے ساتھ ملکر ایک مشترکہ اور ڈرامائی کارروائی میں جموں شہر کے مضافات میں بھاری اسلحہ سے لیس چار جنگجوؤں کو مار گرایا ہے۔پولس کا کہنا ہے کہ ایک مال بردار ٹرک میں جاتے ہوئے گھیرے اور پھر مارے گئے یہ جنگجو کوئی بڑی واردات انجام دینے کے فراق میں تھے کہ فورسز کے ہتھے چڑھ گئے اور انکی تحویل سے حالیہ وقتوں میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی گئی ہے۔
    پولس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جموں-سرینگر شاہراہ پر واقع نگروٹہ قصبہ میں’’بن ٹول پلازہ‘‘کے قریب صبح پانچ بجے تب پیش آیا کہ جب سرینگر کی جانب جارہے ایک ٹرک کو تلاشی کیلئے روکا گیا کہ اس میں سوار جنگجوؤں نے بھاری فائرنگ شروع کردی۔ایک پولس افسر نے کہا کہ جونہی ٹرک کو ’’معمول کی تلاشی‘‘کیلئے روکا گیا،اسکا ڈرائیور گاڑی سے باہر آکر فرار ہوگیا جبکہ گاڑی کے عقبہ حصہ میں موجود جنگجوؤں نے گولیاں چلانا شروع کیا جسکے جواب میں موقعہ پر پولس اہلکاروں نے گولیاں چلانے کے علاوہ اپنے اعکیٰ حکام کے ذرئعہ سی آر پی ایف اور فوج کو مدد کیلئے طلب کیا۔علاقے میں بڑی دیر کیلئے گولیوں کا زبردست تبادلہ ہوتے رہنے کے دوران فورسز کی جانب سے پھینکے گئے گولوں نے گاڑی کو تباہ کردیا اور گولیاں چلانے والے خاموش ہوگئے۔تلاشی کے دوران گاڑی میں سے چار جنگجوؤں کی نعشیں اور ہتھیاروں کی بھاری کھیپ برآمد ہوگئی۔
    اس ڈرامائی کارروائی کے اختتام پر جموں کشمیر پولس کے انسپکٹر جنرل جموں (آٗی جی جموں)نے ایک ہنگامہ خیز پریس کانفرنس میں بتایا کہ فورسز کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے جموں کشمیر میں بلدیاتی اداروں ضلع ترقیاتی کونسل یا ڈی ڈی سی)کے انتخابات کا بگل بجا ہے انہیں یہ خبریں مل رہی تھیں کہ پاکستان کی جانب سے جنگجوؤں کو دراندازی کرانے کی کوششیں ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سراغرسانی کی بنیاد پر انہوں نے سبھی حساس اور ممکنہ جگہوں پر پولس اور دیگر فورسز کو چوکنا کئے رکھا تھا اور اسی دوران آج صبح یہ واقعہ پیش آیا۔ آئی جی جموں نے کہا کہ جنگجوؤں کی گولیاں لگنے سے دو پولس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں تاہم اسپتال میں ان دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
    پولس کا کہنا ہے کہ مارے گئے جنگجوؤں کی شناخت ہونا باقی ہے لیکن انداہ ہے کہ یہ چاروں جیشِ محمد کے جنگجو تھے اور حال ہی دراندازی کرکے آٗے تھے۔پولس افسر نے بتایا ’’جس نوعیت اور جس مقدار کا ان لوگوں سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا ہے اسے دیکھتے ہوئے اندازہ ہے کہ یہ لوگ حال ہی میں دراندازی کرکے آئے تھے اور ہو نہ ہو انکا کوئی بڑی واردات انجام دینے کا منصوبہ رہا ہو‘‘۔ پولس کا کہنا ہے کہ مارے گئے جنگجوؤں کی تحویل سے 11 اے کے رائفلیں، 29 گرنیڈ اور 3 پستولوں سمیت بھاری مقدار میں گولہ بارود وغیرہ برآمد کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ حالیہ وقتوں میں کہیں پر بھی جنگجوؤں کے پاس سے ایک ہی بار اتنا زیادہ اسلحہ و گولہ بارود نہیں ملا ہے۔اندازہ ہے کہ مارے گئے جنگجو جموں صوبے میں پاکستان سے ملنے والی بین الاقوامی سرحد یاایل او سی پار کرکے آئے ہوں اور انہوں نے وادی میں سرگرم جنگجوؤں کیلئے اسلحہ پہنچانا چاہا ہو کہ جو سرکاری ایجنسیوں کے مطابق اسلحہ کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔
    آئی جی جموں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگرچہ آج انہیں بڑی کامیابی ملی ہے تاہم آج پیش آمدہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی اور جنگجوؤں کے ارادوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرک ڈرائیور جائے واردات سے فرار ہوگیا ہے تاہم اسے پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔
    جموں میں جس جگہ پر یہ واقعہ پیش آٰا ہے وہ کئی زاویوں سے اہم اور انتہائی حساس جگہ ہے۔چناچہ جموں سے سرینگر کی جانب یہ خارجی اور سرینگر سے جموں کی طرف داخلی راستہ ہے،جموںسرینگر شاہراہ پر موجود ایک ایک ٹول پلازہ ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ جگہ ادھمپور کے فوجی کنٹونمنٹ کے نہایت قریب ہے۔ دلچسپ ہے کہ رواں سال میں اس جگہ پر پیش آںے والا یہ دوسرا واقعہ ہے کہ اس سے قبل 31 جنوری کو اسی مقام پر اسی طرح کے ایک واقعہ میں تین جنگجو مارے گئے تھے۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS