فیکٹ چیک :روس میں کووڈ-19ویکسین کا کلینیکل ٹرائل پورا کرنے کی خبر غلط ہے

0

12 جولائی کو ،دنیا بھر کے متعدد میڈیا اداروں نے خبرنشر کی کہ روس کی ششنوف یونیورسٹی نے کوویڈ 19 ویکسین کا کلینیکل ٹرائل مکمل کیا ہے۔ ان ریپورٹ  میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ ہیومن ٹرائل کو مکمل کرنے والی یہ پہلی ویکسین ہے۔ میڈیا اداروں کے ذریعہ شائع شدہ رپورٹس اگر  دیکھے تو۔ہندوستان میں روسی سفارتخانے کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایسی طرح کی رپورٹ شیئر کی گئی تھی۔
انڈین میڈیا ادارے:
خبر رساں ایجنسی اے این آئی اور آئی اے این ایس نے یہ رپورٹ شائع کی ہے کہ ششنوف یونیورسٹی نے کوویڈ 19 ویکسین کے تمام ٹرائلز مکمل کرلیے ہیں۔ یہ
رپورٹ دوسرے بہت سے میڈیا اداروں نے بھی شائع کی تھی۔ وائرل دعوے کو شائع کرنے والے سرکردہ میڈیا ادارے تھے – ٹائمز آف انڈیا،دی پرنٹ ،فنانشل ایکسپریس اور انڈیا ٹوڈے۔نیوز 18،بنگلور مرر،ہندوستان ٹائمز،وین،آؤٹ لک،انٹرنیشنل بزنس ٹائمز،ای ٹی ناؤ ،نیشنل ہیرالڈ ، انڈیا ٹی وی ، بزنس اسٹینڈرڈ،بزنس انسائڈرانڈیا،اکنامک ٹائمز،ایڈیٹر،یاہو انڈیااور سوراجیا جیسے میڈیا اداروں نے بھی اس رپورٹ کو آگے بڑھایا۔
بین الاقوامی میڈیا ادارے:
متعدد بین الاقوامی میڈیا تنظیموں نے بھی اس کا دعوی کیا ہے۔ اسپتنک،دی واشنگٹن ٹائمز،فوربس،نیوز ویک اورپی ایم نیوز نائیجیریا۔ غور طلب ہے کہ اے این
آئی نے اپنی رپورٹ کا رورس اسپتنک کو بتایا تھا۔

دعویٰ:
سیشنوف یونیورسٹی نے کوویڈ 19 ویکسین کا کلینیکل ٹرائل مکمل کرلیا ہے۔
روس کوویڈ 19 ویکسین کا ہیومن ٹرائل پورا کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
کووڈ -19 ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کا پہلا مرحلہ ششنوف یونیورسٹی نے مکمل کرلیا ہے
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ،کلینیکل ٹرائلز ایک قسم کی تحقیق ہے جو نئے ٹیسٹ اور علاج کی ریسرچ ہوتی ہے اور انسانی صحت پر ان کے اثرات کا تجزیہ کرتی ہے۔
پہلے مرحلے میں،عام طور پر نئی دوائی کا پہلے مرحلے میں کم لوگوں کے گروپ پر ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ تاکہ اس کے سائڈ ایفکٹس کو پہچان سکے۔دوسرے مرحلے کے مطالعہ میں ان امراض کی جانچ کی جاتی ہے جو پہلے مرحلے میں محفوظ پائے گئے تھے۔ لیکن اس مرحلے پر کسی بھی منفی اثر کا پتہ لگانے
کے لئے مزید انسانوں کی ضرورت ہے۔
تیسرا مرحلہ ایک بڑی آبادی اور مختلف خطوں اور ممالک میں پڑھا جاتا ہے۔ نئے علاج کی منظوری سے پہلے ہی عام طور پر یہ وہ مرحلہ ہوتا ہے۔
چوتھے مرحلے کا مطالعہ ملک میں منظوری حاصل کرنے کے بعد کیا جاتا ہے اور اس کی طویل عرصے تک بڑی آبادی میں مستقل جانچ کی ضرورت ہوتی ہے۔
روس پہلا ملک نہیں ہے جس نے انسانوں پر ویکسین کے ٹرائل لگائے ہیں
 ایسوسی ایٹڈ پریس نے 16 مارچ کو رپورٹ ہے۔ اسی مناسبت سے ، پہلا ہیومن ٹرائل امریکی ریاست سیئٹل کے واشنگٹن ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کیا گیا۔ ڈبلیو ایچ او کے کووڈ 19 ویکسین ٹریکر کے مطابق ، انسٹی ٹیوٹ کلینیکل ٹرائلز کے دوسرے مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔
نتیجہ:
دنیا بھر کے میڈیا اداروں نے ایک غلط رپورٹ شائع کی تھی کہ روس کی ششنوف یونیورسٹی نے کوویڈ 19 ویکسین کا کلینیکل ٹرائل مکمل کرلیا ہے۔ یہ ٹرائل ابھی پہلے مرحلے میں ہے۔ اس کے علاوہ یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ روس ہیومن ٹرائل کو پورا کرلیا ہے ۔یہ ٹرائل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ پہلا انسانی ٹرائل مارچ کے مہینے میں سیئٹل ، امریکہ کے واشنگٹن ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کیا گیا تھا۔
Source:altnews

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS