تعلیم، صحت اور ٹرانسپورٹ کیلئے کثیر رقم مختص:نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا

0

عام آدمی پارٹی سرکار کے ذریعہ پیش کیا جانے والا آٹھواں بجٹ
نئی دہلی (ایس این بی) : نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ہفتہ کواسمبلی میں مالی سال 2022-23 کے لیے 75,800 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ عام آدمی پارٹی سرکار کے ذریعہ پیش کیا جانے والا یہ آٹھواں بجٹ ہے، جس میں تعلیم اور صحت کے ساتھ ٹرانسپورٹ پر بھی بھاری رقم مختص کی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی اسے روزگار کا بجٹ بھی قرار دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی جمنا کو دو سالوں میں مکمل طور پر صاف کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دہلی کے وزیر خزانہ منیش سسودیا نے اس بجٹ کو ’روزگار بجٹ‘ قرار دیتے ہوئے اگلے پانچ سالوں میں دہلی کی کام کاجی آبادی کو 33 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کرنے اور 20 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔اگلے مالی سال کے بجٹ میں دہلی میں ایک الیکٹرانک شہر قائم کرنے، رات کی معیشت کو فروغ دینے اور خوردہ اور تھوک بازاروں کو سیاحتی مقامات کے طور پر تیار کرنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ منیش سسودیا نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ مالی سال 2022-23 کے لیے بجٹ مختص پچھلے سال کے مقابلے 9.86 فیصد زیادہ ہے۔ سال 2021-22کے لیے بجٹ مختص 69,000 کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی معیشت کووڈ۔19 کے اثرات سے آہستہ آہستہ سنبھل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کا بجٹ دہلی کی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا اور اس سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر اعلی اروندکجریوال نے بجٹ پیش کرنے کے لیے منیش سسودیا کی تعریف کی جس میں سماج کے ہر طبقے کا خیال رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کیا کہ دہلی کے لیے روزگار کا بجٹ پیش کرنے کے لیے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ منیش سسودیا کو بہت بہت مبارکباد۔ اس بجٹ سے نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس بجٹ میں دہلی کے ہر طبقے کا خیال رکھا گیا ہے۔ دہلی سرکار کے 2022-23 کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 16,278 کروڑ روپے، صحت کے لیے 9,669 کروڑ روپے اور ٹرانسپورٹ کے لیے 9539 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سال ٹرانسپورٹیشن پر بھی زور دیا گیا ہے۔ سسودیا نے بجٹ تقریر میں کہا کہ سرکاراگلے پانچ سالوں میں 20 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے 4,500 کروڑ روپے خرچ کرے گی اور اگلے مالی سال میں اس کے لیے 800 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔
منیش سسودیا کے ذریعہ پیش اپنے ’روزگار بجٹ‘ میں دہلی سرکارنے خوردہ اور ہول سیل بازاروں کو فروغ دینے کے لیے شہر میں کئی شاپنگ فیسٹیول منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کا مقصد ان مقامات کو سیاحتی مقامات بنانا اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے روزگار پیدا کرنا ہے۔ ’دہلی شاپنگ فیسٹیول‘ اور ’دہلی ہول سیل شاپنگ فیسٹیول‘کے لیے 250 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی ویب سائٹ اور موبائل ایپلیکیشن ایمپلائمنٹ مارکیٹ 2.0 شروع کی جائے گی اور اس کا مقصد دہلی کے نوجوانوں خصوصاً خواتین کو ہر سال کم از کم ایک لاکھ ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔ بجٹ میں راجدھانی میں الیکٹرانک سٹی قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس سے تقریباً 80 ہزار ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے۔ اسے دہلی کے باپرولا علاقے میں قائم کیا جائے گا۔ منیش سسودیا نے کہا کہ اس اقدام سے انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبے کی کمپنیوں کو بھی دہلی آنے کی ترغیب ملے گی۔ انہوں نے بجٹ میں دہلی کے مقامی ذائقوں کو فروغ دینے کے لیے فوڈ ٹرک پالیسی متعارف کرانے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ اس کے تحت کیٹرنگ کے روایتی پکوان پیش کرنے والے فوڈ ٹرکوں کو رات 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک دہلی کی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سمارٹ اربن ایگریکلچر کو فروغ دیا جائے گا اور اسے پوسا سنستھان کے ساتھ مل کر ایک تحریک کی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے 25000 نئی ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔ دہلی سرکار اپنے محکموں اور ایجنسیوں کے لیے بجٹ مختص کرنے کا روزگار آڈٹ بھی کرائے گی۔ منیش سسودیا نے صحت کے شعبے کے لیے 9769 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا، جس میں 1,900 کروڑ روپے کی مدد سے سرکاری اسپتالوں کو بہتر بنایا جائے گا، جبکہ محلہ کلینک اور پولی کلینک کی توسیع کے لیے 475 کروڑ روپے۔ اگلے دو سالوں میں یمنا ندی کو مکمل طور پر صاف کرنے کا منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS