جھارکھنڈتشدد کے بعد لوہردگا میں کرفیو

0

 دکانوںمیںتوڑ پھوڑ، آتشزدگی، اقلیتی طبقے میں خوف وہراس، فورس تعینات
لوہردگا:سی اے اے کی ریلی کے بعد بگڑے ہوئے حالات پر قابو پالیا گیا ہے۔ شہر میں انتظامیہ نے 2 دنوں کےلئے کرفیو لگادیا ہے۔ جمعہ کی صبح سے سڑکوں پر سناٹا دیکھنے کوملا۔ احتیاط کے طور پر شہر کے مختلف چوراہوں پر بڑی تعداد میں جیپ، سی آر پی ایف اور ضلع پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ وہیں رانچی سے لوہردگا جانے اور آنے والی پسنجر ٹرین کو رد کردیا گیا۔ اس کے علاوہ لوہردگا کی طرف سے گزرنے والی ایک ٹرین کے روٹ کو موڑ دیا گیا ہے۔ڈی آئی جی سمیت تمام افسران موقع پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔جمعرات کولوہردگا میں سی اے اے کے سپورٹ میں وہپ کے جلوس پرپتھراﺅ کے بعد ہنگامہ ہو گیا تھا۔لوہردگا کی کمشنر اکانشا رنجن نے شہر میں 24اور 25 جنوری کو کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ ان کی ہدایت پر سبھی اسکول، کالجوں کو 2 دن کےلئے بند کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے اپیل کی گئی ہے کہ کرفیو کے دوران میں کسی بھی شخص کا اپنے گھر سے باہر نکلنا غیر قانونی ہے۔ اپیل ہے کہ امن بنائیں رکھیں۔ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ کسی قسم کے سرکاری پرائیویٹ املاک کا توڑ پھوڑیا آگزنی نہ کریں۔ ایسا کرتے ہوئے پائے جانے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کسی قسم کی ناخوشگوار صورتحال ہونے پر فون نمبر06526-222513 یا 100 نمبرپر انتظامیہ کو اطلاع کریں۔
 سیکورٹی کے مد نظر شہر میں ڈی ایس پی رینک کے 12افسروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ سبھی کو اگلے حکم تک تعینات رہنے کو کہا گیا ہے۔ سینئر افسروںنے لوہردگا ایس پی پریہ درشی آلوک کو شرپسند عناصر کو نشان زد کرکے کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ شہر میں موجود ڈی آئی جی اے وی ہومکرحالات پر نظر رکھ رہے ہیں۔ حالات پر قابوپانے کےلئے لاتیہار، گملا، رانچی، بوکارو، دھنباد سے جیپ اور سی آر پی ایف اور ضلع پولیس فورس کی مدد لی گئی ہے۔ جمعرات دیر رات شام قریب 8 بجے شہر کے نگنی لاج کے پاس بروا ٹولی کے نزدیک کباڑی دکان میں شرپسند عناصر نے آگزنی کی، لیکن اس پر فوراً قابو پالیا گیا۔ ادھر جمعرات کو شہر میں ماحول بگڑنے کے بعد کچھ بچے دیر رات تک اسکول میں ہی پھنسے رہے۔ اطلاع ملنے کے بعد انتظامیہ کی طرف سے بچوں کو اسکول میں کھانے پینے اور رکنے کا انتظام کیا گیا۔ وہیں سی اے اے کے حامیوں میں شامل کچھ لوگ بھی دیر شام تک گھر نہیں پہنچ پائے۔ مارچ میں شہر کے آس پاس کے بلاک سے کچھ عورتیں اور مرد بھی شامل ہوئے تھے، جنہیں انتظامیہ کی پہل پر دھرم شالہ میںرکھا گیا۔ بچوں کو اور مارچ میں شامل ہوئے مردو خواتین کو آج پولیس انتظامیہ کے تحفظ میں گھر پہنچایا گیا۔ حالانکہ کتنے اسکول کے بچے جمعرات رات کو اسکول میں پھنسے رہے، اس کی جانکاری نہیں مل پائی ہے۔ سیکورٹی کے مد نظر ٹرین نمبر 68135 رانچی۔ لوہردگا میموپسنجر اپ اور ڈاﺅن کو آج رد کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ٹرین نمبر 18636 سہسرام-رانچی ایکسپریس کے روٹ کو بدل دیا گیا ہے۔ یہ ٹرین مقررہ روٹ ٹوری،بڑکاکانا، موری-لوہردگا-رانچی سے نہ چلتے ہوئے بدلے ہوئے روٹ ٹوری، بڑکاکانا،موری-رانچی ہوکر چلے گی۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS