کورونا کا ووہان لیب سے لیک ہونے کا امکان: انٹیلیجنس ایجنٹ

0
IMAGE:www.bbc.com

لندن: (اسپوٹنک) برطانیہ کے خفیہ ایجنٹوں نے چین کے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے کووڈ 19 وائرس کی پیدا ہونے کی ممکنہ اطلاع دی ہے۔
سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں اتوار کو اس سلسلے میں اطلاع دی گئی ہے۔
اس سے قبل ڈیلی میل نے ہفتہ کو بتایا تھا کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر اینگس ڈیلیگیش اور ناروے کے ایک سائنس دان برگر سورنسن نے ایک مطالعہ کیا تھا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ کووڈ ۔19 وائرس لیباریٹری میں پیدا ہوا تھا۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی سائنس دانوں نے ووہان لیبارٹری میں کووڈ ۔19 وائرس تیار کیا، جس کے بعد انہوں نے چمگادڑ سے پھیلنے والے وائرس کو فطری ظاہر کرنے کے لئے ‘جان بوجھ کر ڈیٹا کو ختم ،چھپانے یا آلودہ کرنے’ کی کوشش کی۔ چین بار بار اس طرح کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔
جنوری میں بین الاقوامی ماہرین نے ووہان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے لیبارٹریوں،اسپتالوں،اور بازاروں میں کووڈ 19 کی ابتداء کے بارے میں سراغ لگانے کے بارے میں تحقیقات کی، جو وائرس کووڈ 19 میں پھیلنے کی وجہ بنتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مشن کے ماہرین نے پھر ایک رپورٹ تیار کی جس میں کہا گیا ہے کہ ووہان میں ایک لیبارٹری سے نئے کورونا وائرس کے خارج ہونے کا امکان بہت کم ہے۔
مارچ میں جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیا وائرس زیادہ تر ممکنہ طور پر چمگادڑوں سے انسانوں میں کسی ایک ذریعہ سے پھیلتا ہے۔
اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادنوم گیبریئسس نے کہا کہ چین نے ووہان شہر کے دورے کے دوران بین الاقوامی ماہرین کے ڈیٹا کو روک دیاتھا جہاں ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ نومبر 2019 میں کورونا وائرس پھیلنا شروع ہوا تھا۔
امریکہ اور دیگر 13 ممالک نے مشترکہ طور پر ڈبلیو ایچ او کی اس رپورٹ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے آنےمیں تاخیر ہوچکی ہے اور اس میں پورا ڈیٹا اور نمونے شامل کرنے میں ناکام رہے۔
اس ہفتے کے ابتدا میں امریکی صدر جو بائیڈن نے انٹیلی جنس کو حکم دیا تھا کہ وہ نئے کورونا وائرس کی اصلیت کی تحقیقات کے لئے کوششیں دوگنی کردیں اور اس کے نتائج کو 90 دنوں کے اندر رپورٹ کریں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS