میرٹھ کسان پنچایت میں کانگریس لیڈر پرینکاگاندھی کے تیورسخت
میرٹھ: میرٹھ میں سردھنہ کے کیلی گاؤں میں اتوار کو کسانوں کی مہاپنچایت بلائی گئی تھی۔ اس مہاپنچایت کو کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا واڈرا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لینے کیلئے کتنے بھی سال لگ جائیں، کانگریس آپ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس کیلئے خواہ100 دن لگ جائیں یا پھر100 سال۔ کانگریس اور کسان پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پرینکا نے کہاکہ مجھ میں جب تک ہے دم، تب تک لڑوں گی۔ مہاپنچایت کے مقام پر پرینکا گاندھی جس انداز میں ٹریکٹر پر سوار ہو کر کھیت کھلیانوں سے گزرتے ہوئے پہنچیں، اس سے وہ براہ راست کسانوں کے دل میں اتر گئیں۔ کسان مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہاکہ ’جب جب آپ دُکھی ہوں گے، تب تب میں آپ کے ساتھ ہوں۔‘ پرینکا گاندھی کی مغربی یوپی میں یہ چوتھی مہاپنچایت تھی۔ اس سے قبل وہ سہارنپور، بجنور اور مظفرنگر میں پنچایت سے خطاب کر چکی ہیں۔ آج پرینکا گاندھی نے اسٹیج سے بی جے پی پر حملہ بولا اور کہا کہ انگریزوں کی طرح ہی بی جے پی حکومت کسانوں کا استحصال کر رہی ہے۔
پرینکا گاندھی ایک ٹریکٹر میں سوار ہوکر اسٹیج پر پہنچ گئیں اور علاقے کے لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میرٹھ کی سرزمین ہے، یہیں سے جنگ آزادی کا آغاز ہوا تھا۔ اس جنگ آزادی میں کسان شریک تھے۔ ہزاروں کسان اس تحریک میں شامل ہوئے۔ بہت سے لوگ شہید ہو گئے۔ انگریزی حکومت کسانوں کو ہراساں کر رہی تھی، بی جے پی حکومت بھی کسانوں کا استحصال کر رہی ہے۔ یہ ایسے قوانین ہیں، جن کے ذریعے آپ اپنی آمدنی کو مناسب طریقے سے حاصل نہیں کر سکیں گے۔ ان زرعی قوانین سے بڑے بڑے صنعت کاروں کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو بنانے سے قبل کسی کسان سے نہیں پوچھا گیا، آج 100دن پورے ہو گئے ہیں۔ اگر قانون کسانوں کیلئے بنا ہوا ہے تو دہلی کی سرحد پر کسان کیوں بیٹھے ہیں؟ کسانوں نے اس ملک کو آزادی دلائی۔ کسانوں میں ہمت کی کمی نہیں ہے۔ خود میں طاقت کی کمی نہیں ہے، اگر کسان سرحد پر بیٹھا ہے تو کیا وزیر اعظم کو اس کا احترام نہیں کرنا چاہیے۔ پانی کی سپلائی روک دی گئی، بجلی کا کنکشن کاٹ دیا گیا؟
پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’پی ایم مودی امریکہ، پاکستان، چین گھوم کر آئے، لیکن اپنوں کے پاس نہیں جا رہے۔ ان کی حکومت بڑے صنعت کاروں کیلئے چل رہی ہے۔ ان کے صرف 2 دوست ہیں۔ بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیں، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ آپ پر ہر طرف سے حملہ ہو رہا ہے۔ اس صورتحال کو بدلنے کیلئے آپ لوگوں کو کھڑا ہونا پڑے گا۔ حکومت نے آپ کی جو حالت کی ہے، ایسی ہی حالت آپ کو حکومت کی بنانی ہے۔‘
پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’مودی جی نے دو ہوائی جہاز خریدے ہیں، وہ ہوائی جہاز 16 ہزار کروڑ میں خریدے ہیں۔ پورے ملک پر 15 ہزار کروڑ کا قرض ہے۔ پارلیمنٹ کی تزئین کیلئے 20 ہزار کروڑ رکھے گئے ہیں۔ آپ کے بیمہ سے 26 ہزار کروڑ ان کے دوستوں کی جیب میں چلے گئے۔‘
انہوں نے کسانوں سے کہا کہ آپ نے بہت سال ظلم و ستم برداشت کیا۔ 215 کسان شہید ہوگئے۔ حکومت کا ایک بھی رکن پارلیمنٹ آپ کے لیے ایوان میں نہیں کھڑا ہوا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے آپ کا مذاق اڑایا۔ کسان کو پرجیوی (دوسروں پرمنحصر) کہا، آپ کو سمجھنا ہوگا کہ یہ آپ کے حق میں ہے یا نہیں۔ اب آپ کے بیدار ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ آخر میں پرینکا گاندھی نے کسانوں کی شہادت پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS