چینی وزیر خارجہ کی بلنکن سے بات چیت

0

بیجنگ: (یو این آئی/ژنہوا) چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ چین امریکہ تعلقات اور یوکرین کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وانگ نے کہا کہ اس وقت چین امریکہ تعلقات کو آگے بڑھنا باقی ہے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بات چیت میں اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔وزیر خارجہ وانگ نے کہا’’تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے اور تائیوان کا سوال چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے امریکی فریق پر زور دیا کہ وہ ون چائنا اصول کے حقیقی معنی کی طرف لوٹے اور تائیوان کی آزادی کی حوصلہ افزائی کرنا اور حمایت دینا بند کرے۔ چینی وزیر خارجہ نے امریکہ کو ” چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند‘‘ کرنے کا مطالبہ کیا اس دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین پر بھی بات چیت کی۔ مسٹر بلنکن نے چینی فریق کو یوکرین کی موجودہ صورتحال پر امریکی خیالات اور موقف سے آگاہ کیا۔
وانگ نے کہا کہ یوکرین کا مسئلہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، جس کا تعلق نہ صرف بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں سے ہے بلکہ مختلف فریقوں کے سلامتی کے مفادات سے بھی گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ نہ صرف موجودہ بحران کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے بلکہ طویل مدت میں خطے کے استحکام کو بھی برقرار رکھا جائے۔
وزیر خارجہ وانگ نے کہا’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر، چین ہمیشہ اپنے موقف اور پالیسی کو معاملے کی خوبیوں کے مطابق بناتا ہے۔ چین کا خیال ہے کہ یوکرین کے بحران کو اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق نمٹا جانا چاہیے۔ اس قضیہ کے تدارک کیلئے ’اقوام متحدہ کا چارٹر‘ حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ دوسرا، انہوں نے بات چیت کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔ مسٹر وانگ نے کہا کہ چینی فریق کو امید ہے کہ جنگ جلد از جلد ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چینی فریق امریکہ، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) اور یوروپی یونین کو روس کے ساتھ اسی طرح کی بات چیت میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے جزیرہ کوریا کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS