اطفال کمیشن کا 11 چیف سکریٹریوں کو نوٹس، مدارس کے غیر مسلم بچوں کا ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر کارروائی

0
اطفال کمیشن کا 11 چیف سکریٹریوں کو نوٹس، مدارس کے غیر مسلم بچوں کا ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر کارروائی
اطفال کمیشن کا 11 چیف سکریٹریوں کو نوٹس، مدارس کے غیر مسلم بچوں کا ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر کارروائی

نئی دہلی (ایجنسیاں): نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو مدارس میں غیر مسلم بچوں کے داخلے کے معاملے پر سمن جاری کیا۔ دراصل این سی پی سی آر نے تقریباً ایک سال پہلے ریاستوں سے مدارس میں پڑھنے والے غیر مسلم بچوں کا ڈیٹا مانگا تھا۔ اس کے علاوہ ان بچوں کا داخلہ روکنے کیلئے کارروائی کرنے کی بھی ہدایات دی گئی تھیں۔

کمیشن نے ریاستوں کی طرف سے کوئی کارروائی نہ ہونے کی صورت میں یہ کارروائی کی ہے۔کمیشن نے ہریانہ، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، انڈمان و نکوبار، گوا، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، میگھالیہ اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریوں کو ذاتی طور پر پیش ہونے کو کہا ہے۔ ہریانہ، آندھرا پردیش اور چھتیس گڑھ کے چیف سکریٹریوں کو 12 جنوری کو، انڈمان و نکوبار جزائر اور گوا کے چیف سیکریٹریوں کو 15 جنوری کو، جھارکھنڈ کے چیف سیکریٹری کو 16 جنوری کو، کرناٹک اور کیرالہ کے چیف سیکریٹریوں کو 17 جنوری کو، مدھیہ پردیش، میگھالیہ اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریوں کو 18 جنوری کو بلایا گیا ہے۔

کمیشن نے کہا تھا کہ مدارس میں غیر مسلم بچوں کا داخلہ آئین کے آرٹیکل 28(3) کی صریح خلاف ورزی ہے، جو بچوں کو والدین کی رضامندی کے بغیر کسی مذہبی ادارے میں جانے پر مجبور کرنے سے روکتا ہے۔ دینی تعلیم بنیادی طور پر مدارس میں بچوں کو دی جاتی ہے۔ حکومت کی مدد سے چلائے جانے والے ان اداروں میں کچھ حد تک رسمی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔این سی پی سی آر کے صدر پرینک کاننگو نے کہا کہ بچوں کے حقوق کی تنظیم گزشتہ ایک سال سے تمام ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے مدارس میں پڑھنے والے ہندوؤں اور دیگر غیر ہندوؤں کی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اوران کی پہچان کا مطالبہ کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی سفارتخانہ دھماکہ معاملے میں جامعہ یونیورسٹی سے سی سی ٹی وی فوٹیج طلب

کمیشن نے مدارس سے ایسے بچوں کو عام اسکولوں میں منتقل کرنے کو بھی کہا تھا۔ یہ بھی کہا گیا کہ تمام غیر تسلیم شدہ مدارس کا نقشہ بنا کر وہاں پڑھنے والے بچوں کو بنیادی تعلیم فراہم کرنے کا انتظام کیا جائے گا، اس کے باوجود ریاستوں نے اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا، جس کی وجہ سے 3کمیشن نے3جنوری کو 11 ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو سمن جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا تھا۔واضح رہے کہ وزارت اقلیتی امور کے 2018-19کے ڈیٹاکے مطابق ہندوستان میں کل مدارس 24,010ہیں، ان میں سے غیرمنظورشدہ 4,878 ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS