بمبئی ہائیکورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو دھچکا

0

فیس ادا نہ کرنے پر طلبا کو آن لائن کلاس سے نہیں نکالا جاسکتا
ممبئی (ایجنسیاں):بمبئی ہائی کورٹ سے ریاست کے پرائیویٹ اسکولوں کو بڑھا دھچکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے تعلیمی سیشن 2020-21 میں پرائیویٹ اسکولوں میں فیس نہیں بڑھانے کو لے کر جاری جی آرپر روک ہٹا لی ہے۔ ساتھ ہی کہاکہ کسی طلبا کے فیس نہ ادا کرنے پر اسے آن لائن کلاس سے نکالا نہیں جاسکتا اور امتحان میں بیٹھنے سے روکابھی نہیں جاسکتا۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے جی آر جاری کرنے کے بعد نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشن نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس کے بعد ہائیکورٹ نے جی آر پرروک لگائی تھی۔ اس جی آر میں کورونا وائرس کی وجہ سے والدین کو درپیش معاشی پریشانیوں کے پیش نظر تعلیمی سیشن 2020-21 میں فیسوں میں اضافہ نہ کرنے اور تعلیمی سیشن 2019-20 کی فیس میں ماہانہ یا سہ ماہی قسطیں فراہم کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ لاک ڈاؤن میں والدین کو بڑی راحت ملی ،لیکن کچھ دن بعد ، جی آر پر پابندی کے سبب ، اسکولوں سے فیس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔اس کے بعد اس معاملے میں مختلف این جی اوز اور والدین کی جانب سے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ تمام فریقین کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے پیر کو اپنا فیصلہ سنا یا۔ وکیل اروند تیواری کے مطابق ہائیکورٹ نے جی آر پر سے پابندی ختم کردی ہے۔ اب 8 مئی 2020 کا ریاستی حکومت کا جی آر عمل میں آیا ہے۔ اگر والدین کی جانب سے فیسوں کے بارے میں کوئی شکایت کی گئی ہے تو حکومت اس پر کارروائی کر سکتی ہے۔فیس واپس کرنا پڑ سکتی ہے وکیل اٹل بہاری واجپئی، جو والدین کی جانب سے پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ اب نجی اسکول فیس کی وجہ سے کسی بچے کو آن لائن کلاس سے نہیں ہٹا سکتے، وہ انھیں پڑھنے یا امتحانات میں بیٹھنے سے نہیں روک سکتے۔اگر کسی اسکول نے تعلیمی سال 2020-21 میں اضافی فیس وصول کی ہے یا اس سیشن میں فیسوں میں اضافہ کیا ہے تو اس کیلئے طلبا کی فیسوں کو ایڈجسٹ کرنا پڑے گا یا واپسی ہوسکتی ہے۔
تعلیم کیلئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ، فورم برائے فیئر ان ایجوکیشن کے صدر جینت جین نے کہا کہ ہائی کورٹ نے جی آر پر پابندی ختم کردی ہے۔
اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کون سے نجی اسکول لیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سچ یہ ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو ملازمتوں اور کاروبار میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جی آر میں فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کیلئے حکومت نے حکم جاری کیا تھا ، لیکن اس جی آر میں یہ نہیں تھا کہ جن سہولیات میں طلبا اسکولوں سے فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں، ان کی فیسوں میں کٹوتی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی این جی او ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی حاصل کرنے کے بارے میں مزید فیصلہ کرے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS