لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی)صدر اکھلیش یادو نے طنز کستے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں صنعتی فروغ کی جھوٹی کہانیاں گڑھنے میں بی جے پی حکومت کا جواب نہیں ہے۔ مسٹر یادو نے جمعرات کویہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاست کی صنعتی ترقی کی بھی جھوٹی کہانیاں سنانے میں بی جے پی کا کوئی جواب نہیں ہے ۔نہ کہیں سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نہ ہی ترقی عوام کی گاڑھی کمائی پانی کی طرح خرچ کر کے انوسٹمنٹ میٹ ک جگہ ایونٹ مینجمنٹ کرنے والی بی جے پی حکومت کی پول کھل گئی ہے ۔ خود وزیر اعطم کے انتخابی حلقے وارانسی تک میں مفاہمتی خطوط پر دستخط کرنے والی آدھی سے زیادہ کمپنیوں کے پروجکٹ روکے ہوئے ہیں۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ مفاہمتی خطوط پر دستخط ہوئے تین سال ہوگئے لیکن کسی بھی سرمایہ کار کو پروجکٹ پر رضا مندی نہیں ملی تو کسی و زمین کے لئے چکر لگانے پڑرہے ہیں۔ سرمایہ کار یہاں کے حالات دیکھ کر ہجرت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اشتہارات کے ایکسپریس وے پر جھوٹ کی رفتار بھرنے والی بی جے پی حکومت صرف عوام کی آنکھ میں دھول جھونکنا جانتی ہے ۔ چار سال میں ایک بھی ایکسپریس وے نہیں بن سکا۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) کی حکومت کے ذریعہ تعمیرشدہ ایکسپریس وے کے افتتاح کا افتتاح اور سنگ بنیاد کا سنگ بنیاد ہی وزیر اعلی کا واحد کام ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پی ایم سمان ندھی یوجنا کا بھی خوب اشتہار کیا لیکن اب خبریں آرہی ہیں کہ افسران اس اسکیم یں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ ان کی لاپرواہی سے حکومت کی کافی اہمیت کی حامل اسکیم بے معنی ثابت ہورہی ہے ۔افسران اب عدالتی احکامات کی بھی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں بدعنوانی اپنے شباب پر ہے ۔وزیر اعلی کی زیرو ٹالیرنس بیانوں کا کہیں کچھ بھی اثر نہیں دکھا دے رہا ہے ۔ کئی اراکین اسمبلی بدعنوانی کے خلاف اپنی آواز بلند کرچکے ہیں لیکن ان کی کہیں کوئی سماعت نہیں ہورہی ہے ۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں سب سے بڑا گھپلہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے کاموں میں ہورہا ہے ۔ دعوی تو بہت وئے لیکن سڑکیں گڈھوں سے پاک نہ ہوسکیں بلکہ سیور لائن کے نام پر بنی بنائی سڑکیں کھود کر مٹی ڈال دی گئی ہے ۔ اس سے ان پر چلنا مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی حکومت ہی بدعنوانی کی ماں ہے ۔ بی جے پی حکومت کے غلط کاموں کی وجہ سے ہی عوام پریشان ہیں اور اب وہ زیادہ برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS