بنگلہ دیش یا بنگال الیکشن؟ کس کے چلتے ابھی تک نہیں بنا ہے سی اے اے قانون

0

نئی دہلی : شہریت ترمیمی قانون یعنی کہ سی اے اے ملک کی پارلیمنٹ میں پوری تیاری کے ساتھ دسمبر 2019کو پاس ہوا تھا۔ 
شدید مخالفت کے باوجود کچھ دن بعد اس سے جڑی ایک انفورمیشن جاری کی گئی تھی، لیکن حیرت کی بات ہے کہ مرکز کی حکومت کو ابھی بھی اس ایکٹ کے تحت قانون بنانے ہیں۔ چونکہ، انہیں 6مہینے کے اندر ہی جاری کردیاجانا چاہئے تھا یا پھر اس معاملے میں ایکسٹینشن مانگا جانا چاہئے تھا۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
اگست میں حکومت نے تین مہینے کے لئے ایکسٹنشن کےلئے درخواست دی تھی،مگر قواعد کی اطلاع ہونا ابھی فی الحال باقی ہے ۔ ہمارے ان ہائوس  اْخبار ’The Indian Express'میں اس  موضوع پر سینئر صحافی کومی کپور کے کالم ’انسائڈ ٹریک‘میں اس کے پیچھے(قاونین أنے میں دیری)دو وجوہات کا حوالہ دیا گیا ہے ۔ بتایا گیا، اقتدار پارٹی بڑے فخر کےساتھ اس کو تاریْخی قانون قرار دے رہی تھی،اسے لاگو  کرنے میں دیری کے پیچھے کی وجوہات ہیں‘
آگے کہا گیا کہ بی جے پی کے سیاسی مخالفین کو ڈر ہے کہ حکومت اس قوانین کو مغربی بنگال اسمبلی الیکشن کے دوران سیاسی دھوی کرن کے لئے لانا چاہتی ہے ۔ وہیں، دوسری جانب میں پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے تعلقات متاثر ہونےکا ذکر کیا گیا ۔ دراصل، وہاں شیخ حسینا اس متنازعہ قانون کو لیکر مخالفت میں اپنی اواز بلند کرچکی ہیں۔
 یہاں تک کے اس قانون کو واضح ہونے کےبعد تین بنگلہ دیشی وزیروں نے ہندوستان کےاپنےذاتی دورے کوملتوی کردیا تھا۔ کپور کے مطابق ،وزیر اعظم نریندر مودی کا اگلے سال بنگلہ دیش کے 50ویں سالگرہ پر مارچ میں وہاں جانےکا پروگرام ملتوی ہے ۔ ایسے میں وہ کسی بھی حالت میں اپنے دورے سے پہلے سے تعلق کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
آپ کو بتادیں کے سی اے اے کے خلاف ہندوستان میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہرے ہوئےتھے۔ دہلی کےشاہین باغ علاقے میں بڑے پیمانے پراجتجاجی مظاہرے ہوئے تھے، جو کہ خواتین نے شروع کیا تھا ۔اس مظاہرےکےچلتےشاہین باغ میں کئی دنوں تک امدورفت بھی بند رہا تھا۔بعد میں دیکھتے دیکھتے ملک کے مختلف حصوں میں اسی طرح کے مظاہرے ہوئے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS