اکھلیش یادو کا یوپی اسمبلی کے باہر احتجاج،مایا وتی نے کی گورنر سے ملاقات

0

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع اناؤ میں عصمت دری کی متأثرہ کو ملزمین کے ذریعہ زندہ جلا دیا گیا تھا ۔جس کے بعد علاج کے دوران متأثرہ کی موت ہو گئی۔اس کے بعد سے ہی اپوزیشن ریاستی حکومت پوری طرح سے حملہ آور ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سابق صدر اکھلیش یادو نے متأثرہ کی روح کی تسکین کے لئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی ۔اکھیلیش یادو اس کے خلاف اسمبلی کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ایس پی کے ریاستی صدر نریش اتم اور سابق وزیر راجیندر چودھری بھی ان کے ساتھ موجود رہے۔
اکھلیش یادو نے ریاستی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں نہ تو بیٹیاں محفوظ ہیں اور نہ ہی ان کی سیکورٹی کے تئیں حکومت سنجیدہ ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت بیٹیوں کی نہیں سنتی ہے۔ حکومت بس بیٹوں کے بہتر مستقبل کے نعرے لگاتی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ حکومت جب تک نہیں جائے گی بیٹیوں کو انصاف نہیں مل سکتا۔ ریاست کی بیٹیوں پر ظلم بڑھ رہا ہے جس سے پورے ملک میں غم وغصہ ہے اور احتجاجی مظاہرے بھی کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں روز کہین نہ کہیں خواتین کے ساتھ کچھ غلط ہورہا ہے اور ریاستی حکومت اس طرح کے معاملات کو روک نہیں پا رہی ہے۔ اترپردیش میں نظم ونسق کی حالت کافی خراب ہے۔
دوسری جانب اس معاملے پر بی ایس پی کی سابق  صدر مایا وتی نے سنجیدگی کا اظہار کیا اور گورنر آنندی بین پٹیل سے ملاقات کی۔ مایا وتی نے کہا یوپی میں مجرموں میں قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔ عصمت دری کے واقعات اب عام ہو گئے ہیں۔ یوپی کی گورنر آنندی بین پٹیل کو بحیثیت خاتون اس معاملے پرفوری طور پر غور کرنا چاہئے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے انہیں یوپی کے وزیر اعلی اور یوپی پولیس سے بات کرنی چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS