باہمی تجارت میں ٹاپ 10 میں 4 مسلم ممالک

0

یہکہنے میں کوئی تامل نہیں ہے کہ ادھر کے برسوں میں مسلم ممالک سے ہندوستان کے تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔ تعلقات کے اس استحکام کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ زیادہ تر مسلم ملکوں، خاص کر عرب ملکوں کے تعلقات امریکہ سے رہے ہیں۔ آج چین نے بھی اپنا دائرۂ اثر بڑھایا ہے۔ ایران اور سعودی عرب کا رشتہ استوار کراکر اس نے اپنی اہمیت کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے مگر عرب ممالک چین اور ہندوستان کا فرق جانتے ہیں، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان سے ان کا رشتہ مفید ہے، کیونکہ وہ توسیع پسند ملک نہیں ہے اور تجارت میں بھی عدم توازن کا قائل نہیں ہے۔ وہ اپنے ٹریڈنگ پارٹنرس کا خیال رکھتا ہے۔ چین کی طرح صرف ایکسپورٹ میں اضافے پر ہی توجہ نہیں دیتا، امپورٹ پر بھی توجہ دیتا ہے تاکہ کسی ملک کو یہ احساس نہ ہو کہ وہ اس سے تجارت کرکے خسارے میں ہے۔
ہندوستان اور مسلم ملکوں یا مسلم اکثریتی ملکوں کے رشتوں کی بات کی جائے تو ہندوستان کے ٹاپ 5 ٹریڈنگ پارٹنرس میں 2 مسلم ممالک ہیں، ٹاپ 10 میں 4، ٹاپ 20 میں 6 اور ٹاپ 25 میں 7 مسلم یا مسلم اکثریتی ممالک ہیں۔ وہ مسلم ممالک یا مسلم اکثریتی ممالک جن سے ہندوستان زیادہ تجارت کرتا ہے، ان میں متحدہ عرب امارات پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد سعودی عرب ہے۔ تیسرے نمبر پر انڈونیشیا ہے۔ اس کے بعد عراق ہے۔ پھر ملیشیا جو ایک مسلم اکثریتی ملک ہے، کیونکہ وہاں مسلمانوں کی آبادی 63.5 فیصد ہے، بقیہ آبادی دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی ہے۔ وطن عزیز ہندوستان سے تجارت کرنے والے مسلم یا مسلم اکثریتی ملکوں میں قطر چھٹے نمبر پر ہے اور ساتویں نمبر پر کویت ہے۔ اب اگر مجموعی طور پر ہندوستان کے ٹاپ 5 ٹریڈنگ پارٹنرس کی بات کی جائے تو مالی سال 2022-23 میں2 مسلم ملکوں میں متحدہ عرب امارات تیسرے اور سعودی عرب چوتھے نمبر پر تھے۔ 2022-23 میں متحدہ عرب امارات سے ہندوستان نے 77.64 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے متحدہ عرب امارات کو 28.76 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 48.88 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ اسی مالی سال میں سعودی عرب سے ہندوستان نے 48.32 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے سعودی عرب کو 9.69 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 38.62 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ہندوستان نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے زیادہ اشیا منگوائیں جبکہ انہیں کم اشیا بھیجیں، اس لیے یہ بتانے کی ضرورت نہیں رہ جاتی کہ باہمی تجارت میں کون زیادہ فائدے میں رہا۔ ہندوستان کے ٹاپ 10 ٹریڈنگ پارٹنرس کا تذکرہ کیا جائے تو مالی سال 2022-23 میں 4 مسلم ملکوں میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب کے بعد انڈونیشیا چھٹے اور عراق ساتویں نمبر تھے۔ 2022-23 میں انڈونیشیا سے ہندوستان نے 35.95 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے انڈونیشیا کو 9.06 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 26.89 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ اسی مالی سال میں عراق سے ہندوستان نے 33.86 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے عراق کو 2.33 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 31.52 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں یعنی متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب کی طرح انڈونیشیا اور عراق سے بھی ہندوستان نے امپورٹ زیادہ کیا۔ ہندوستان کے ٹاپ 20 ٹریڈنگ پارٹنرس کا ذکر کیا جائے تو مالی سال 2022-23 میں 6 مسلم ملکوں یا مسلم اکثریتی ملکوں میں ملیشیا 16 ویں اور قطر 18 ویں نمبر پر رہے۔ 2022-23 میں ملیشیا سے ہندوستان نے 18.31 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے ملیشیا کو 6.63 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 11.68 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ اسی مالی سال میں قطر سے ہندوستان نے 17.31 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے قطر کو 1.82 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 15.50 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ اس طرح ملیشیا اور قطر کو بھی ہندوستان نے ایکسپورٹ کرنے سے زیادہ امپورٹ کیا۔
اب بات اگر ہندوستان کے ٹاپ 25 ٹریڈنگ پارٹنرس کی کی جائے تو مالی سال 2022-23 میں 7 مسلم ملکوں یا مسلم اکثریتی ملکوں میں کویت 25 ویں نمبر پر رہا۔ 2022-23 میں کویت سے ہندوستان نے 12.82 ارب ڈالر کی تجارت کی۔ ہندوستان نے کویت کو 1.42 ارب ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ اور 11.40 ارب ڈالر کی اشیا امپورٹ کیں۔ مالی سال 2023-24 میں ہندوستان کی تجارت میں اضافے کا امکان ہے۔ دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ مسلم ملکوں سے ہندوستان کی تجارت اور کتنی بڑھی۔ ویسے جی-20 کے سربراہ اجلاس میں جس ہند-مشرق وسطیٰ-یوروپی اقتصادی کاریڈور کا اعلان کیا گیا ہے، اس کے بننے کے بعد عرب ملکوں سے ہندوستان کی تجارت میں اور اضافے کی امید ہے۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS