نہیں ملے گی سرکاری ملازمت اور نہ ہی بیرون ملک جانے کی ہوگی اجازت

0
worldexpeditions.com

سرینگر(ایجنسیاں) :جموں وکشمیر میں غداروں اور پتھربازوں پر نکیل کسنے کے لیے جموں وکشمیر انتظامیہ نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ جموں وکشمیر سرکار نے پتھر بازوں اور ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل لوگوں پر نکیل کسنے کے لیے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے، جس کے تحت ایسے لوگوں کو نہ تو سرکاری نوکری دی جائے گی اور نہ ہی ان کا پاسپورٹ بن پائے گا۔ میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ پتھر بازوں اور ریاست وملک کی سیکورٹی کے لیے خطرہ پیدا کرنے والی سرگرمیوں میں شامل رہنے والے لوگوں کو اب بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ملے گی۔ ریاستی سرکار کے افسران کے مطابق کشمیر سی آئی ڈی کی اسپیشل برانچ نے تمام سیکورٹی یونٹ کو ایک حکم نامہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے جس شخص کو بھی پتھر بازی کرتے ہوئے پکڑا جائے، اسے کسی طرح کا سیکورٹی کلیئرنس نہ دیا جائے۔ پتھر بازی کے الزام لگنے پر ڈیجیٹل ثبوت (ویڈیو یا فوٹو) اور پولیس ریکارڈ کی بھی جانچ کی جائے گی۔ مرکزی سرکار پہلے ہی ایک قانون میں ترمیم کرکے سرکاری ملازمت کے لیے سی آئی ڈی کی کلیئرنس رپورٹ کو لازمی کرچکی ہے۔ حکم کے مطابق اگر کسی شخص کے کنبہ کاممبر اور خاص رشتہ دار سیاسی پارٹی سے منسلک ہے تو اس کی بھی معلومات فراہم کرنی ہوگی۔ کسی سیاسی پروگرام میں شامل ہونے کے بارے میں بھی بتانا ہوگا۔ کہیں کام کررہے لوگوں کو اگر سی آئی ڈی سے دوبارہ تصدیق کرانا ہو تو انہیں تقرری کی تاریخ، پوسٹنگ اور ترقی کی تفصیل بھی پیش کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ ملازمت کررہے والدین، میاں بیوی اور بچے کی تفصیل بھی دینی ہوگی۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے یہ حکم بھی جاری کیا تھا کہ ریاست میں پیدا ہونے والی خاتون کے شوہر کو بھی رہائش کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے بعد مرکزی سرکار نے رہائشی سرٹیفکیٹ دینے کے ضابطے میں تبدیلی کی تھی۔ نئے ضابطے کے مطابق ریاست میں 15 سال یا اس سے زیادہ تک رہنے والے شخص کو وہاں اصل رہائشی مانا جائے گا۔ جموں وکشمیر سے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 ہٹایاگیا تھا۔ اس کے بعد سے پتھر بازی کی وارداتوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔ 2019 میں پتھراؤ کی 1999 وارداتیں ہوئی تھیں۔ 2020 میں یہ کم ہوکر 255ہوئیں۔ 2021 میں 2 مئی کو پلوامہ کے ڈاگر پورہ میں تصادم کے دوران دہشت گردوں کو بچانے کے لیے لوگوں نے پتھراؤ کیا تھا۔ اس کے بعد بارپورہ میں 12 مئی کو بھی نقاب پوشوں نے پتھراؤ کیا۔ اس کیبعد پتھربازی کی کوئی بڑی واردات سامنے نہیں آئی ہے۔ اس سے قبل 2018 میں 1458 اور 2017 میں 1412 وارداتیں سامنے آئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS