14 سے 18 سال عمر کے 24 ہزار سے زائد بچوں کی خود کشی

0
oka.fm

نئی دہلی (ایجنسیاں)سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 14 سے 18 سال کی عمر کے زمرے کے 24 ہزار سے زیادہ بچوں نے 2017 سے لے کر 2019 تک یعنی 2 برسوں میں خودکشی کی ہے۔ ان میں امتحان میں ناکام ہونے کے سبب 4ہزار سے زیادہ ایسے معاملے سامنے آئے ہیں۔ بچوں کی خودکشی پر نیشنل کرائم رپورٹ بیورو (این سی آر بی) نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں تفصیل پیش کی ہے۔اعداد وشمار کے مطابق 2017 سے 2019 کے درمیان خودکشی سے 14سے 18 سال کی 13325 لڑکیوں سمیت 24568 بچوں کی موت ہوئی۔ 2017 میں 14سے 18 سال کی عمر کے زمرے کے 8029 بچوں کی خودکشی سے موت ہوگئی۔ 2018 میں یہ تعداد بڑھ کر 8162 ہوگئی اور پھر 2019 میں بڑھ کر 8377 ہوگئی۔ اس عمر کے زمرے کے بچوں میں خودکشی سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی تعداد 3115 مدھیہ پردیش میں اس کے بعد مغربی بنگال میں 2802، مہاراشٹر میں 2527 اور تمل ناڈو میں 2035 درج کی گئی۔ امتحان میں ناکام ہونے کی وجہ سے خودکشی کرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق 4046 بچوں کی خودکشی کی وجہ امتحان میں فیل ہونا بتائی گئی۔ وہیں 411 لڑکیاں سمیت 639 بچوں کی خودکشی کے پیچھے شادی سے متعلق معاملہ بتایا گیا۔ تقریباً 3315 بچوں نے معاشقہ سے متعلق وجوہ سے خودکشی کرلی، جبکہ 2567 بچوں کی خودکشی کی وجہ کے پیچھے بیماری کو سبب بتایاگیا ہے۔ 81 بچوں کی موت کا سبب جنسی استحصال بتایا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS