یمن (ایجنسیاں) : یمنی پارلیمنٹ نے جمعرات کو عارضی دارالحکومت عدن میں منعقدہ اپنے اجلاس میں دسمبر 2020 میں ریاض معاہدے کے تحت تشکیل پانے والی نئی حکومت کے حق میں اعتماد کا ووٹ دیا۔نئی حکومت کے قیام کے بعد سے یمنی پارلیمنٹ نے حکومت کے پروگرام پر بحث کے لیے اجلاس نہیں کیا جس میں اسے اعتماد حاصل ہوا۔ عدن میں نئی صدارتی قیادت کی کونسل اور ریاستی حکام کی واپسی کے بعد قومی اتفاق رائے کے بعد خلیج کی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کی چھتری تلے ریاض میں یمنی اور یمنی مشاورت کا انعقاد ہوا۔یمنی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے حکومت کو اپنے کاموں میں کامیابی اور یمنی عوام کی امیدوں اور امنگوں کی سطح پر ہونے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔پارلیمنٹ نے تجویز پیش کی کہ حکومت اپنے پروگرام کو صدارتی لیڈرشپ کونسل کی تشکیل میں رونما ہونے والی تبدیلیوں اور اس کے کاموں اور مقاصد کی ترجیحات کے مطابق ڈھال لے اور ساتھ ہی ساتھ یمنی دھڑوں میں 29مارچ سے 7 اپریل کے درمیان ہونے والی مشاورت کے نتائج کو بھی سامنے رکھے۔یمنی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صدر اور حکومت کے اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پروگرام اور اس پر موصول ہونے والے مشاہدات کے حصول کے لیے سنجیدگی سے کام لیں اور اس کے آئندہ اجلاسوں میں مربوط رپورٹس کونسل کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزارت منصوبہ بندی اور بین الاقوامی تعاون، وزارت سماجی امور، وزارت خزانہ، وزارت مواصلات اور وزارت دفاع تین ماہ کے اندر کونسل کو رپورٹ پیش کرے گی۔اس موقعے پر وزیر اعظم معین عبدالملک نے اس عظیم حب الوطنی پر اسپیکر اور پارلیمنٹ کے اراکین کا شکریہ ادا کیا اور وزیر اعظم نے حکومتی پروگرام اور پارلیمنٹ کی تجاویز میں بیان کردہ تمام باتوں کو عملی جامہ پہنانے کا عزم کیا۔انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ کونسل کو ہر تین ماہ بعد ایک رپورٹ فراہم کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ حکومت نے کیا حاصل کیا ہے اور اسے درپیش مشکلات کیا ہیں۔یمنی پارلیمنٹ کا اجلاس عید الفطر کی تعطیل کے بعد تک ملتوی کردیا۔
یمن کی نئی حکومت کوپارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS