یتی نرسمہانند نے پھر کی زہر افشانی، اونا میں مقررین سے کی ہتھیار اٹھانے کی اپیل

0

شملہ (ایجنسیاں) : نرسمہانند کی زہر آلود تقریریں جاری ہیں۔ پولیس کی کارروائی کا شاید ہی کوئی اثر ہو۔ اس بار نرسمہانند نے ہماچل کے اونا میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی ہے۔ہری دوار نفرت انگیز تقریر کیس میں ضمانت پر رہا یتی نرسمہانند نے ہماچل پردیش کے اونا میں ایک ‘مذہبی’ کنونشن میں ایک بار پھر اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی۔ پروگرام میں مقررین نے ہندوؤں سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی اور مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر زور دیا۔اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے نرسمہانند نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہندو معاشرہ زوال کی طرف بڑھ رہا ہے، پہلے صرف امرناتھ یاترا اور وشنو دیوی کی یاتراپر پتھراؤ کیا جاتا تھا، اب رام نومی، ہنومان جینتی کسی بھی ہندو تہوار پر پتھراؤ شروع ہو گیا ہے۔ ہندوؤں کے لیے اس سے زیادہ براورا کیا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا سیاسی نظام مسلمانوں کی طرف جھکائورکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوؤں کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ہندوؤں کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں اور انہیں مضبوط بنائیں تاکہ وہ اپنے خاندان کی حفاظت کر سکیں۔ جبکہ اس میٹنگ کے منتظمین میں سے ایک ستیہ دیو سرسوتی نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ یہ ایک نجی تقریب ہے۔ انتظامیہ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ہم قانون کو نہیں مانتے… ہم کسی سے نہیں ڈرتے… یہاں ہم سچ بول رہے ہیں، اشتعال انگیز تقریریں نہیں کر رہے ہیں۔ اس بار اونا میں سادھوی اناپورنا سمیت بہت سے لوگوں نے اشتعال انگیز تقاریرکیں۔ سادھوی اناپورنا کو بھی ہریدوار معاملے میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے پر پولیس کی کارروائی کا سامنا ہے۔اس ماہ کے شروع میں یتی نرسمہانند نے دہلی کے براڑی میں اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف ہتھیاروں کے استعمال کی اپیل کی تھی، جس پر پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS