دنیا کی ٹاپ 25 اقتصادی طاقت

0

دنیا کے بیشتر ممالک غریب ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کی 59 فیصد آبادی روزانہ 5 ڈالر یا اس سے کم ہی کما پاتی ہے یعنی ہندوستانی پیسے میں ماہانہ 12 ہزار یا اس سے کم ہی کما پاتی ہے۔ ایسی صورت میں یہ جاننا چاہیے کہ اقتصادی طور پر دنیا کے ٹاپ 25 ملک کون سے ہیں اور ان کی عالمی اقتصادیات میں کتنی حصہ داری ہے۔ ’ورلڈومیٹر‘کی رپورٹ کے مطابق، ان ملکوں میں امریکہ سرفہرست ہے۔ اس کی عالمی اقتصادیات میں حصہ داری 24.08 فیصد ہے۔ دوسرے نمبر پر چین،تیسری پر جاپان، چوتھے پر جرمنی اور پانچویں پر بھارت ہے۔ عالمی اقتصادیات میں چین کی حصہ داری 15.12 فیصد،جاپان کی حصہ داری 6.02 فیصد، جرمنی کی حصہ داری 4.56 فیصد اور بھارت کی حصہ داری 3.28 فیصد ہے یعنی ٹاپ 5اقتصادی طاقتوں کا ہی عالمی اقتصادیات کے 53.06پر قبضہ ہے۔
اس کے بعد کے اور ٹاپ 5ملکوں یعنی چھٹی سے دسویں پوزیشن پر رہنے والے ملکوں کی بات کی جائے توبرطانیہ چھٹے، فرانس ساتویں، برازیل آٹھویں، اٹلی نویں اور کنیڈا دسویں نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی میں برطانیہ کی حصہ داری 3.26 فیصد، فرانس کی حصہ داری3.19فیصد،برازیل کی حصہ داری2.54فیصد،اٹلی کی حصہ داری2.40فیصداور کنیڈا کی حصہ داری 2.04 فیصدہے یعنی اقتصادی طور پر پانچویں سے دسویں پوزیشن پررہنے والے ملکوں کا عالمی اقتصادیات کے 13.43پر قبضہ ہے۔ اس کے بعد کے اور ٹاپ 5 ملکوں یعنی گیارہویں سے پندرہویں پوزیشن پر رہنے والے ملکوں کی بات کی جائے توروس گیارہویں، جنوبی کوریا بارہویں، آسٹریلیا تیرہویں، اسپین چودہویں اور میکسیکو پندرہویں نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی میں روس کی حصہ داری 1.95 فیصد، جنوبی کوریا کی حصہ داری 1.89فیصد، آسٹریلیا کی حصہ داری 1.64 فیصد،اسپین کی حصہ داری 1.62 فیصداور میکسیکو کی حصہ داری 1.42 فیصد ہے یعنی اقتصادی طور پر گیارہویں سے پندرہویں پوزیشن پررہنے والے ملکوں کا عالمی اقتصادیات کے 8.52 پر قبضہ ہے۔اس کے بعد کے اور ٹاپ 5 ملکوں یعنی سولہویں سے بیسویں پوزیشن پر رہنے والے ملکوں کی بات کی جائے توانڈونیشیاسولہویں، ترکی سترہویں، نیدرلینڈس اٹھارہویں، سعودی عرب انیسویں اور سوئٹزرلینڈ بیسویں نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی میں انڈونیشیاکی حصہ داری 1.25 فیصد، ترکی کی حصہ داری 1.05 فیصد، نیدر لیڈس کی حصہ داری 1.03 فیصد، سعودی عرب کی حصہ داری 0.85 فیصداور سوئٹزرلینڈ کی حصہ داری 0.84 فیصدہے یعنی اقتصادی طور پر پانچویں سے دسویں پوزیشن پر رہنے والے ملکوں کا عالمی اقتصادیات کے 5.02 پر قبضہ ہے۔ مسلم ملکوں میں جی ڈی پی کے لحاظ سے سب سے اچھی پوزیشن انڈونیشیا اور اس کے بعد ترکی کی ہے۔
اس کے بعد کے اور ٹاپ 5ملکوں یعنی اکیسویں سے پچیسویں پوزیشن پر رہنے والے ملکوں کی بات کی جائے تو ارجنٹائنا اکیسویں، سویڈن بائیسویں، پولینڈ تئیسویں، بلجیم چوبیسویں اور تھائی لینڈ پچیسویں نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی میں ارجنٹائنا کی حصہ داری 0.79 فیصد، سویڈن کی حصہ داری 0.66 فیصد، پولینڈ کی حصہ داری 0.65 فیصد، بلجیم کی حصہ داری 0.61 فیصداور تھائی لینڈ کی حصہ داری 0.56 فیصدہے یعنی اقتصادی طور پر اکیسویں سے پچیسویں پوزیشن پررہنے والے ملکوں کا عالمی اقتصادیات کے 3.27 پر قبضہ ہے۔ یعنی اقتصادی طورپر ٹاپ 25 ملکوں کا عالمی اقتصادیات کے 83.3 فیصد پر قبضہ ہے۔ باقی کے 16.7 فیصد دنیا کے بقیہ سبھی ممالک کے پاس ہیں۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS