عالمی اقتصادیات میں بھارت اور برطانیہ کا دبدبہ

0

عالمی اقتصادیات میں بھارت اور برطانیہ دونو ںکا ہی
دبدبہ ہے۔ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی طاقت ہے تو برطانیہ چھٹی بڑی اقتصادی طاقت ہے۔ کچھ معاملوں میں دونوں کا موازنہ پیش خدمت ہے:

n بھارت کی آبادی 140 کروڑ جبکہ برطانیہ کی 6.8 کروڑ ہے۔

n بھارت پانچویں بڑی اقتصادی طاقت ہے اور اس کی جی ڈی پی 3.535 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ برطانیہ چھٹی بڑی اقتصادی طاقت ہے اور اس کی جی ڈی پی 3.320 ٹریلین ڈالر ہے۔

n مساوی قوت خرید کے لحاظ سے بھارت تیسرے نمبر پر ہے اور اس کی مساوی قوت خرید 11.745 ٹریلین ڈالر ہے تو مساوی قوت خرید کے لحاظ سے برطانیہ آٹھویں بڑی اقتصادی طاقت ہے اور اس کی مساوی قوت خرید 3.752 ٹریلین ڈالر ہے۔

فی کس آمدنی کے معاملے میں بھارت 142 ویں نمبر پر اور فی کس مساوی قوت خرید کے لحاظ سے 125 ویں نمبر پر ہے جبکہ فی کس آمدنی کے معاملے میں برطانیہ 24 ویں نمبر پر اور فی کس مساوی قوت خرید کے لحاظ سے 28ویں نمبر پر ہے۔

n جی ڈی پی کو اگر سیکٹر کے لحاظ سے دیکھا جائے تو 2020-21 میں بھارت کی جی ڈی پی کا 16.38 فیصد حصہ زراعت سے، 29.34 فیصد انڈسٹری سے اور 54.27 فیصد حصہ سروسز سے آیا تھا جبکہ 2016 میں برطانیہ کی جی ڈی پی کا 0.6 فیصد حصہ زراعت سے، 19.2 فیصد انڈسٹری سے اور 80.2 فیصد حصہ سروسز سے آیا تھا۔

n لیبر فورس کی بات کی جائے تو 2019 میں بھارت میں 42.60 فیصد لیبر فورس زراعت سے، 25.12 فیصد انڈسٹری سے اور 32.28 فیصد سروسز سے وابستہ تھے جبکہ 2011 میں برطانیہ میں 1.5 فیصد لیبر فورس زراعت سے، 18.8 فیصد انڈسٹری سے اور 79.7 فیصد سروسز سے وابستہ تھے۔ یہ آنکڑے 11سال پرانے ہیں مگر یہ اندازہ لگانے کے لیے ہیں۔

n بھارت میں اگست، 2022تک بے روزگاری 8.28 فیصد تھی جبکہ برطانیہ میں اپریل، 2022تک بے روزگاری 3.7 فیصد تھی۔

n 2021-2022میں بھارت کا ایکسپورٹ 421.894 ارب ڈالر تھا۔ اس نے 2021-2022 میں 16.89 فیصد امریکہ کو، 6.77 فیصد متحدہ عرب امارات کو، 3.45 فیصد چین کو، 3.38 فیصد بنگلہ دیش کو، 3.37 فیصد نیدرس لینڈس کو اور 66.14 فیصد اشیا دیگر ملکوں کو سپلائی کیا تھا جبکہ 2020 میں برطانیہ کا ایکسپورٹ 741.9 ارب ڈالر تھا۔ اس نے 2020 میں 48.8 فیصد یوروپی یونین کو، 18.6 فیصد امریکہ کو ، 3.6 فیصد چین کو اور 3.1 فیصد اشیا سوئٹزرلینڈ کو سپلائی کیا تھا۔

n 2021-2022 میں بھارت کا امپورٹ 612.608 ارب ڈالر تھا۔ 2021-2022 میں اس نے 12.83 فیصد چین سے، 8.34 فیصد متحدہ عرب امارات سے، 7.12 فیصد سعودی عرب سے، 7.02 فیصد امریکہ سے، 6.72 فیصد عراق سے اور 57.97 فیصد اشیا دیگر ملکوں سے امپورٹ کیا تھا جبکہ 2020میں برطانیہ کا امپورٹ 752.7 ارب ڈالر تھا۔ 2020 میں اس نے 51.2 فیصد یوروپی یونین سے، 10.9 فیصد امریکہ سے ، 6.8 فیصد چین سے اور 5.2 فیصد اشیا ترکی سے امپورٹ کیا تھا۔

n 2021تک بھارت کا سرکاری قرض جی ڈی پی کا 86.902 فیصد یعنی 2.9ٹریلین ڈالر تھا جبکہ 2021تک برطانیہ کا سرکاری قرض جی ڈی پی کا 102.8 فیصد یعنی 2.382ٹریلین ڈالر تھا۔

n 2ستمبر ، 2022تک بھارت کے پاس زرمبادلہ 553.105 ارب ڈالر تھا جبکہ جون ، 2022 تک برطانیہ کے پاس زرمبادلہ211.697 ارب ڈالر تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS