تیسری عالمی جنگ زیادہ تباہ کن ہوگی ، روس کی دھمکی

0

اقوام متحدہ میں روسی وزیر خارجہ کی تقریر پر 100 سے زائد اراکین کا واک آؤٹ
جنیوا (ایجنسیاں) : روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا ہے کہ اگر تیسری عالمی جنگ ہوئی تو وہ ایٹمی ہتھیاروں سے لڑی جائے گی اور زیادہ تباہ کن ہوگی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کونسل کے اجلاس سے ریکارڈ شدہ ویڈیو خطاب میں متنبہ کیا کہ تیسری عالمی جنگ چِھڑ سکتی ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کی جانب سے ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال پر کہا اگر تھرڈ ورلڈ وار ہوتی ہے تو وہ ایٹمی جنگ ہوگی اور سب کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی۔آسٹریلیا کی جانب سے یوکرین کو ایٹمی ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر سرگئی لاوروف نے دھمکی دی کہ اگر یوکرین نے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو اسے حقیقی معنوں میں خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم امید ہے کہ روسی ایتھلیٹس، کھلاڑیوں، صحافیوں اور نمائندوں کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں حملے کا دفاع کیا اور فوجی جارحیت کو خصوصی ملٹری آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملوں کا ساتواں روز ہے جس پر مغربی ممالک صدر پوٹن سمیت روسی بینکوں، کمپنیوں، تاجروں اور اداروں پر پابندیاں عائد کرچکے ہیں جب کہ روسی افواج دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی 100 سے زائد سفارتکار واک آؤٹ کرگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر روسی حملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کا اہم اجلاس جنیوا میں جاری ہے جس میں روسی وزیر خارجہ کی ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر دکھائی گئی۔جیسے ہی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی ورچوئل تقریر شروع ہوئی، یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کی قیادت میں 100 سے زائد ممالک کے سفارت کاروں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور صرف چند ارکان نے تقریر سنی۔واک آؤٹ کرنے والے ارکان یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کے چیمبر کے سامنے جمع ہوگئے اور یوکرین کا پرچم تھام کر یکجہتی کا اظہار کیا جس پر یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے ان ارکان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔روسی وزیر خارجہ کی تقریر کا بائیکاٹ کرنے والوں میں یورپی یونین سمیت امریکہ، برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک شامل تھے جب کہ شام، چین اور وینزویلا کے سفارتکار نے بائیکاٹ میں حصہ نہیں لیا۔وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں حملے کا دفاع کیا اور فوجی جارحیت کو خصوصی ملٹری آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS