میری گرفتاری کیوں؟ 100 کروڑ گھوٹالہ کا پیسہ کہاں گیا؟ کیجریوال

0
ای ڈی کی ٹیم اپنے ساتھ اروند کیجریوال کو لے جاتی ہوئی۔۔۔۔ فائل فوٹو
ای ڈی کی ٹیم اپنے ساتھ اروند کیجریوال کو لے جاتی ہوئی۔۔۔۔ فائل فوٹو

نئی دہلی (ایس این بی): دہلی آبکاری معاملے میں وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کا ای ڈی ریمانڈ آج ختم ہو رہا تھا۔ ایسے میں ای ڈی نے کجریوال کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا ہے۔ کجریوال نے عدالت میں پیشی کے دوران اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ میں ای ڈی کے افسران اور ملازمین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میں تعاون کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 22 اگست 2022 کو ای ڈی نے ای سی آئی آر دائر کی، مجھے گرفتار کر لیا گیا، مجھے کسی عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا۔ ای ڈی نے اب تک 31 ہزار صفحات کے دستاویز جمع کیے ہیں، میرا ذکر صرف 4 بیانات میں کیا گیا ہے۔ ایسے میں میرا سوال یہ ہے کہ کیا صرف یہ بیانات مجھے گرفتار کرنے کیلئے کافی ہیں؟

اس پر عدالت نے کجریوال سے پوچھا کہ وہ یہ سب تحریری طور پر کیوں نہیں دے رہے ہیں، تو کجریوال نے جواب دیا کہ میں عدالت میں بات کرنا چاہتا ہوں۔کجریوال نے راگھو مگنٹا کے بیان کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس 5 بیانات ہیں،وہ وہ بولتے ہیں جو انہوں نے بولا۔ جب ان کے والد اپنا بیان بدلتے ہیں تو اسے ریکارڈ کر لیا جاتا ہے۔ یہ 6 بیانات جن میں وہ میرے بارے میں نہیں بولتے، ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔کجریوال نے کہا کہ شرتھ ریڈی نے جیل سے باہر آنے کے بعد بی جے پی کو 55 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔میرے پاس ثبوت ہے کہ یہ ریکٹ چل رہا ہے۔ منی ٹریل ہے، ایسے میں یہ سب ’آپ‘ کو کچلنا چاہتے ہیں اور دوسری طرف بھتہ خوری کرنا چاہتے ہیں۔

7 بیانات میں سے 6 بیانات میں میرا نام نہیں آیا، لیکن جیسے ہی 7 ویں بیان میں میرا نام لیا گیا گواہ کو رہا کر دیا گیا۔ ایک وزیراعلیٰ کو صرف 4 بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا جائے گا جبکہ ای ڈی کے پاس میری بے گناہی ثابت کرنے والے ہزاروں صفحات ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی نے عدالت میں میڈیا کو بتایا کہ میرے خلاف 4 الزامات ہیں۔ ان الزامات کی بنیاد پر چاندنی چوک کاایک جیب تراش بھی نہ پکڑاجائے، اس بیان پر تحقیقاتی ایجنسی نے سٹنگ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا ہے۔

کجریوال نے مزید کہا کہ یہ مبینہ گھوٹالہ 100 کروڑ روپے کا بتایا جاتا ہے۔ ایسے میں یہ پیسہ کہاں ہے؟ دراصل، گھوٹالہ ای ڈی کی تحقیقات کے بعد شروع ہوتا ہے۔کجریوال نے کہا کہ ای ڈی جتنے دن چاہے انہیں ریمانڈ پر رکھے، ہم خوش ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ ای ڈی کے 2مقاصد تھے۔ ایک تواے اے پی کو تباہ کرنا اور دوسرا، اسموکس اسکرین تیارکرنا اور اس کے پیچھے جبراوصولی کا ریکیٹ چلانا۔ جس کے ذریعہ وہ پیسے اکٹھے کر رہے ہیں۔ کجریوال کی تمام دلیلوں کے بعد ای ڈی نے بھی عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔

مزید پڑھیں: عدلیہ پر مخصوص گروپ کے دباؤ کا الزام، وکلا کا چیف جسٹس کو مکتوب

ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے رشوت لی اور گوا انتخابات میں اس کا استعمال کیا۔ ہمارے پاس یہ ثابت کرنے کیلئے دستاویز موجود ہیں کہ گوا کے انتخابات میں حوالہ کے ذریعہ اس رقم کا استعمال کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ کجریوال نے سماعت کیلئے بڑے وکیلوں کو لگایا ہے، ہر شخص کے پاس یہ سہولت نہیں ہے، اگر کسی پر دباؤ ڈال کر بیان لیا گیا ہے، تو یہ ٹرائل سے جڑا معاملہ ہے۔ ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں کہ اروند کجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت مانگی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS