اسرائیل کو امریکہ پیسے کیوں دیتا ہے اور اس کا وہ کیا کرتا ہے؟

0
image:bbc.com

نئی دہلی : سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس بات پر’ضرورت سے زیادہ نظر ‘رکھنی ہوگی کہ پیسے کہاں
خرچ ہورہےہیں۔
امریکہ کتتی معاشی مدد دیتا ہے؟
سال 2020میں امریکہ نے 3.8بلین ڈالر کی معاشی مدد اسرائیل کو کی تھی،یہ ایک لمبے وقت کے لئے کی جانے والی
سالانہ مدد کا حصہ ہے جس کا وعدہ اوبامہ حکومت نے کیا تھا۔
इसराइल के लिए अमेरिकी मदद में वृद्धि . सैन्य सहायता की कुल राशि (बिलियन $ में). इसमें मिसाइल डिफ़ेंस फंड शामिल नहीं..
اوبامہ حکومت نے سال 2016 میں 38بلین ڈالر کے پیکج کے ایگری منٹ پر دستخط کئے تھے جس کی مدت سال 2017
-2028 کی ہے ۔
یہ رقم پچھلی دہائی کے مقابلے تقریباٰ 6فیصد زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ پچھلے سال امریکہ نے مہاجروں کو بسانے کے لئے پانچ ملین ڈالر کی مدد کی تھی۔ اسرائیل کی لمبے وقت
سے چلی آرہی پالیسی کے تحت دوسرے ممالک سے آنے والے یہودیوں کو وہ اپنے یہاں بساتاہے۔
राष्ट्रपति बाइडन
اسرائیل نے امریکہ کی مدد کا استعمال کیسے کیا؟
امریکہ نے بیتے کچھ سالوں میں اسرائیل کو دنیا کی سب سے خطرناک فوج میں سے ایک بنانے میں مدد کی ہے۔ امریکی فنڈ
سے اسرائیل امریکہ سے فوجی سازو سامان خریدتا ہے ۔
مثال کے طور پر اسرائیل نے 50ایف 35جنگی جہاز خریدے ہیں جن کا استعمال میزائل حملوں کے لئے کیا جاتا ہے ۔ان میں
سے 27کی ڈلیوری کی جاچکی ہے۔ ہر جنگی جہاز کی قیمت 100ملین ڈالر ہے۔
پچھلے سال اسرائیل نے 8کیسی 46اے بوئنگ ’پیگیسس جہاز خریدے جن کی قیمت تقربیاً 2.4بلین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ یہ
आयरल डोम
ایف 35جیسے جہازوں میں ہوا میں فیول بھرسکتے ہیں۔
اسرائیل کے پاس آئرن ڈوم نام کاایک میزائل ڈفنس سسٹم ہے یہ اپنی اور داغی گئی میزائلوں کو ہوا میں ہی تباہ کردیتا ہے۔
اسرائیل کو دئے گئے 3.8بلین ڈالر میں سے 500ملین ڈالراس میزائل ڈفنس کے لئے تھے۔ اس میں آئرن ڈوم کو بنانے کے
لئے انویسٹمنٹ شامل تھا۔
سال 2011سے امریکہ اسرائیل کے آئرن ڈوم میں 1.6بلین ڈالر کا انویسٹمنٹ کر چکاہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے
امریکہ کے ساتھ فوجی ٹیکنالوجی پر ساتھ کام کرنے کے لئے لاکھوں ملین ڈالر خرچ کئے ہیں۔
2019 में सबसे अधिक अमेरिकी सहायता पाने वाले देश. बिलियन $ में. इसराइल को मिसाइल डिफ़ेंस के लिए दिए गए 50 करोड़ डॉलर शामिल नहीं.
ان میں سرنگوں کے ڈیٹیکٹ کرنے کی ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔ اسرائیل کی حکومت فوجی سازوسامانوں اور ٹریننگ میں کافی
پیسےخرچ کرتی ہے۔ علاقے کے دوسرے ملکوں کے مقابلےمیں بہت چھوٹے ہونے کی وجہ سے اپنے دفاعی نظام کو بہتر
بنانے کے لئے وہ دی گئی مدد کا استعمال کرتا ہے ۔

دوسرے ملکوں سے مقابلہ
دوسری جنگ عظیم کے بعد سے امریکہ نے سب سےزیادہ معاشی مدد اسرائیل کو دی ہے ۔ یو ایس ایڈ کے مطابق سال
2019میں اسرائیل کو افغانستان کے بعد سب سے مدد دی گئی ہے۔
افغانستان کو دی گئی معاشی مدد کا ایک بڑا حصہ امریکی فوجی مشکوں میں خرچ ہوا۔ جس کا مقصد ملک میں استحکام لانا تھا۔
لیکن اس سال ستمبر میں امریکی فوجیں واپس آجائیں گی۔ اس لئے 2021کے لئے صرف 370ملین ڈالر کی مانگ کی گئی
ہے۔
مشرق وسطی (Middle East)کے دوسرے ممالک کے مقابلے اسرائیل کو بہت زیادہ معاشی مدد ملتی ہے۔ مصر اور
جارڈن کو بھی امریکہ بڑی معاشی مدد دیتاہے۔ دونوں ممالک کی اسرائیل سے ایک جنگ کے بعد امن معاہدہ ہو گیا تھا۔ دونوں لی
ممالک کو 1.5بلین امریکی ڈالر کی مدد ملتی ہے۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی جو فلسطینی مہاجرین کی مدد کرتی ہے۔ اسے ملنے والی رقم کوسابق صدر ڈونالڈ
ٹرم نے روک دیاتھا۔ لیکن صدر جو بائیڈن نے پھر سے 235 ملین ڈالر کی رقم دینا شروع کردیا ہے۔

امریکہ اسرائیل کو اتنی معاشی مدد کیوں دیتا ؟
اس کے پیچھے کئی وجوہات ہیں ۔ امریکہ نے 1948میں ایک الگ یہودی دیش بنانے کے لئے مدد کا بھروسہ دیا تھا۔ اس کے
علاوہ اسرائیل کو امریکہ مشرق وسطی میں ایک مضبوط ساتھی کی طرح دیکھتا ہے ۔ جو کہ ’ایک ساجھا مقصد اور جمہوری
اقدار کے پرعزم ہے‘۔
یو ایس کانگریسنل ریسرچ سروس کے مطابق’امریکی غیر ملکی ممد نے اس تعلق کو بہتر بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
امریکی افسروں اور لیڈر کافی وقت سے اسرائیل کو اس علاقے کا ایک اہم مدگار مانتے رہے ہیں‘۔
امریکہ کی غیر ملکی اسیسٹنس ایجنسی کے مطابق ’امریکی مدد سے اسرائیل اس علاقے میں آس پاس کے خطروں سے
نمٹنے کے لئے فوجی تعداد کو بڑھانے میں کامیاب رہتا ہے۔
’امریکی مدد…یہ طے کرتی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ ایک تاریخی امن معاہدے اور علاقے کے امن جڑے قدم
اٹھانے کے لئے محفوظ ہے‘۔
ڈیموکریٹک اور ری پبلکن ،دونوں ہی پارٹی کے صدر کے ٹینیور کےدوران اسرائیلی علاقے کو محفوظ رکھنے کی کوشش
امریکی غیر ملکی پالیسی کا حصہ رہی ہے۔ 2020کے ڈیموکریٹک پارٹی نے الیکشن خطاب سے اسرائیل لو ’لوہے کی طرح
تحفظ دینے کی بات کہی تھی۔ لیکن اب پارٹی کے وام گروپ کے لوگ امریکہ کی اس مدد پر سوال اٹھارہے ہیں۔
سینیٹر سینڈرز اور کچھ پارٹی ممبروں 735 ملین ڈالر کی فوجی ٹیکنالوجی کی پہلے سے طے فروخت کو روکنے کی کوشش
کررہے ہیں۔

بشکریہ :bbc.com
ترجمہ: دانش رحمٰن

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS