پی ایم مودی کی فین ہوئی یوکرین میں پھنسی پاکستانی لڑکی وجہ کیا ہے آخر

0

دانش رحمنٰ
نئی دہلی: یوکرین پر روسی حملوں کا آج 14 واں دن ہے۔ 14 دن گزرنے کے بعد بھی یوکرین پر روسی حملے کم نہیں ہوئے۔ دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں میں اب ہر طرف تباہی وبربادی نظر آرہی ہے ۔ ساتھ ہی یوکرین پر حملے کے پیش نظر تمام ممالک اپنے لوگوں کو وہاں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یوکرین پر روس کے حملے کے بعد حلات روز برروز بد سےبدتر ہوتے جارہے ہیں۔ اب تک یوکرین سے 17 لاکھ سے زائد شہری یوکرین چھوڑ کر پڑوسی ممالک میں جا چکے ہیں۔یوکرین میں بگڑتے ہوئے ماحول کو دیکھتے ہوئے ہندوستان نے نے آپریشن گنگا مہم شروع کی، جس کے تحت 18 ہزار سے زائد افراد کو وہاں سے بحفاظت لایا گیا ہے۔ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد ہندوستان کی
حکومت نے آپریشن گنگا کے تحت ہندوستان سمیت پڑوسی ممالک سے طلباء کو نکلا ہے۔ یوکرین کے سومی میں پھنسے ہندوستانیوں کو نیک خواہشات۔ ان کی سلامتی اور جلد واپسی کے لیے دعائیں کی جارہی ہیں۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو کہا کہ سومی میں پھنسے تمام 694 ہندوستانی طلباء کو نکال لیا گیا ہے۔ یوکرین کی حکومت نے ایک محفوظ راہداری بنائی تھی جس کے بعد ہندوستانی طلباء کو وہاں سے نکالا گیا تھا۔ طلباء کو بس کے ذریعے پولٹاوا لے جایا گیا۔ہندوستان کی حکومت نے بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان سمیت کئی اور ممالک کی مدد کی ہے اور انہیں میدان جنگ سے بچایا ہے۔ ہندوستان نے اپنے انخلاء آپریشن گنگا کے تحت 20 ہزار سے زائد ہندوستانیوں کی واپسی کو بھی یقینی بنایا ہے۔
ادھر پاکستانی طالبہ عاصمہ شفیق نے ہندوستان کی حکومت کی تعریف کی ہے۔


ایک ویڈیو میں عاصمہ نے کہا ہے کہ میں یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے کی بہت شکر گزار ہوں۔ ہم بہت مشکل میں تھے۔ لیکن انہوں نے ہمیں بحفاظت باہر نکالا۔ عاصمہ نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان کے حکام نے عاصمہ کو
بحفاظت بازیاب کرالیا ہے، وہ اس وقت مغربی یوکرین جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عاصمہ جلد اپنے اہل خانہ سے ملاقات کریں گی۔ہندوستانی سفارتخانے کی وجہ سے ہم بحفاظت وطن واپس جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ‘آپریشن گنگا’ کے تحت یوکرین سے 9 بنگلہ دیشی شہریوں کو بحفاظت نکالنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق آپریشن گنگا کے تحت نیپال اور تیونس کے طلبہ کو بھی بچایا گیا ہے۔
ہندوستانی طلبا کا انخلا ایک دن بعد ہوا جب ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ مشرقی یوکرین کے سومی میں پھنسے ہندوستانیوں کو نکالنے میں مدد کی اپیل کی تھی جہاں زبردست گولہ باری کی اطلاع ملی ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS