ماسکو:(یو این آئی/ اسپوتنک) روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اسپیکرویاچسلاو ولودن نے اتوار کو کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حال ہی میں کریمیا کے مسئلے پر بات کرنے کے لئے اپنی مبینہ تیاری کا اظہار کیا تھا اورنیٹومیں شامل ہونے سے انکارکیاتھا لیکن اس کے پیچھے ان کا مقصد نیٹو سے فوجی امداد کے لیے کچھ وقت حاصل کرناتھا۔ وولودن نے کہا کہ زیلنسکی نے ترکی میں ہونے والے مذاکرات سے پہلے بھی یہی کہاتھا، جب روسی افواج کیف پہنچی تھیں۔ان کے مطابق ماسکو نے کیف کے علاقے میں اپنی فوجی سرگرمیاں کم کر دی تھیں۔ اپنی فوجوں کو واپس لے لیاتھا۔ جس کے بعد بوچا میں فوجیوں کو اشتعال دلایا گیا اور کیف نے معاہدے کو قبول نہیں کیا۔مسٹر وولودن نے کہا، ’’حالات آج بھی وہی ہیں۔ اس کے پیچھے کی وجہ واضح ہے۔ صدر زیلنسکی فوجی امداد کے لیے نیٹو کا رخ کرتے ہوئے وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کی فوج پہلے ہی اپنے 23,367 ساتھیوں کو کھو چکی ہے اورماریوپول میں ہفتے کے روز 1464 یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ (زیلینسکی) اپنے شہریوں کا بھلاچاہتے ہیں تو یوکرین کو وہ ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ سے اپنی افواج کو واپس بلا لیناچاہیے اور کریمیا پر روس کی خودمختاری کو مدنظر رکھناچاہیے۔ اس کے علاوہ نیٹو میں شامل نہ ہونے کا عہد بھی کرنا چاہیے۔
زیلنسکی نیٹو میں شامل ہونے کے لیے وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں: روس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS