اترپردیش میں تشدد اور قتل کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جائے:آنند شرما

    0

    لکھنئو (ایس این بی)کانگریس کے سینئر لیڈر نیز راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)کے خلاف مظاہرے کے دوران اترپردیش میں تشدد اور قتل کی جانچ سپریم کورٹ کے اترپردیش میں تشدد اور قتل کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جائے: آنند شرما
    جج سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بات پر تنازعہ ہے کہ کیا مظاہرہ کررہے لوگ پولیس کی گولی سے مرے یا کسی اور نے انھیں مارا تھا۔ ایسے میں اس معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جائے تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔
    انھوں نے کہا کہ کانگریس کے کسی بھی لیڈر کو حب الوطنی کی سند لینے کی ضرورت نہیں ہے اور کانگریس قومی آبادی رجسٹر(این پی آر)کی موجودہ شکل کی مخالفت کررہی ہے۔ مسٹر شرما نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ”جب کوئی شخص بھگوا پہنتا ہے تو اس طرح کے بیان دیتا ہے“۔ انھوں نے کہا کہ انتقام لینے کا اعلان آئینی اخلاقیات کے خلاف ہے اور ایسا شخص کسی ریاست پر حکومت کرنے کیلئے مناسب نہیں ہے۔ مسٹر شرما نے کہا کہ سی اے اے اور این پی آر ملک کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش ہے۔ انھوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے اس بیان کو غلط قرار دیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ حکومت نے کبھی بھی این آر سی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جبکہ کم سے کم 9 مرتبہ حکومت نے پارلیمنٹ میں این آر سی کا ایشو اٹھایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں قیام پذیر ہندوستانیوں کو شہریت دینے کیلئے پہلے سے ہی آئین کے تحت قانون ہے۔ ایسے میں سی اے اے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ سی اے اے صرف ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنانے کیلئے ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ حکومت نے صرف 3 ممالک کو ہی کیوں شامل کیا جبکہ سری لنکا اور میانمار کو چھوڑ دیا جبکہ ان ممالک سے بھی ستائے گئے لوگ ہندوستان آئے ہیں۔ مسٹر شرما نے کہا کہ یہ بھی پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ حزب اختلاف سوال کرتا ہے تو اسے ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے۔ 
    ملک کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے، روزگار نہیں ہیں اور صنعتیں بند ہورہی ہیں۔ ملک کے وزیراعظم 5 ٹریلین معیشت کی بات کرتے ہیں جس کیلئے جی ڈی پی مسلسل 10 کے اوپر رہنی چاہئے جو نہیں ہے۔ حکومت نے ضروری ایشوز سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے اتنا بڑا تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس غریبوں، کسانوں اور اقلیتوں کی تشویش کو دور کرنے کیلئے سڑک سے پارلیمنٹ تک تحریک جاری رکھے گی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS