لکھیم پور واقعہ کا ویڈیو وائرل،اپوزیشن کی زد میں یوگی سرکار

0
Image: The Indian Express

لکھنؤ،(یواین آئی):لکھیم پور کھیری میں کسانوں کو روندے جانے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن اترپردیش کی یوگی حکومت پر حملہ آور ہوگیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اب تک کوئی درعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دو ایس یو وی گاڑیوں نے پیدل جارہے کسانوں کو پیچھے سے ٹکر ماردی اور روندتے ہوئے نکل گئے۔ کانگریس، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور عام آدمی پارٹی(عاپ) نے وائرل ویڈیو کے ساتھ ٹوئٹ کر حکومت سے صفائی طلب کی ہے۔ سیتا پور میں پی اے سی لائن میں پولیس حراست میں رہ رہی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کیا’وزیر اعظم نریندر مودی جی آپ کی حکومت نے بغیر کسی آرڈر اور ایف آئی آر کے مجھے گذشتہ 28گھنٹوں سے حراست میں رکھا ہے۔ کسانوں کو کچل دینے والا یہ شخص اب تک گرفتار کیوں نہیں ہوا ہے۔
مرکزی وزیر اجئے مشر ٹینی کی برخواستگی کے مطالبے کے ساتھ ایس پی دفتر نے ٹوئٹ کیا’ لکھیم پور میں اقتدار کے نشے میں چور وزیر اجئے مشر کے بیٹے کے ذریعہ کسانوں کو اپنی جیپسے بربر کچلنے کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ جانچ میں مشغول سی ایم کی ایس آئی ٹی اب کس بات کا انتظار کررہی ہے۔ فورا ہی قتل کے ملزم وزیر اور ان کے بیٹے کو گرفتار کیا جائے۔اور مملکتی وزیر کو فورا برخواست کیا جائے۔عاپ لیڈر و اترپردیش کی انچارج سنجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا’ کل سامنے آیا ویڈیو دہلانے والا ہے کہ کس طرح بی جے پی کے وزیر کی گاڑیوں نے کسانوں کو روندا۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے انصاف کا عالم دیکھئے کی کیسے قاتل ابھی بھی گرفتاری سے باہر ہیں اور 30گھنٹے سے ہم لوگ سیتا پور کے بسواں میں پولیس حراست میں ہیں۔
ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ چشم دید کسانوں کا کہنا ہے کہ کسان گروندر سنگھ کی موت گولی لگنے سے ہوئی تو آخر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گولی کہاں غائب ہوگئی۔ کیا ایسے ملے گا کسانوں کو انصاف، آدتیہ ناتھ جی ملک کے کسان آپ کو دیکھ رہا ہے آپ کسانوں کو انصاف دیں گے یا قاتلوں کے حق میں کھرے رہیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اتوار کو لکھیم پور کھیری کے تکونیا علاقے میں بی جے پی اور کسانوں کے درمیان ہوئے پرتشدد جھڑپ میں چار کسانوں اور تین بی جے پی کارکنوں سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے واقعہ کی مخالفت میں پیر کو زبردست احتجاج کیا تھا۔ لکھیم پور جانے پر بضد ایس پی سربرا ہ اکھلیش یادو کو لکھنؤ میں کچھ وقت کے لئے حراست میں رکھا گیا جبکہ عاپ لیڈر سنجے سنگھ اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کو الگ الگ سیتا پور میں حراست میں رکھا گیا ہے۔وہیں کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ کے ساتھ ہوئی مفاہمت کے بعد علاقے میں حالات معمول پر آنے گے ہیں۔ اس درمیان وائرل ویڈیو نے ایک بار پھر اس مسئلے کو ہوا دے دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS