یوپی کو بی جے پی کے استحصال سے دلانا ہے نجات

0
RRS Urdu

بی جے پی کو نیست ونابود کردوں گا:سوامی پرساد موریہ،اب یوپی میں سماج وادی پارٹی کی حکومت قائم ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا:اکھلیش
لکھنؤ (ایجنسیاں) : یوگی کابینہ سے استعفیٰ دے کر اترپردیش کی سیاست میں سنسنی پیدا کرنے والے سوامی پرساد موریہ اور ان کے ہمنوا دھرم سنگھ سینی سمیت 8ممبران اسمبلی نے آج جمعہ کو ایک جم غفیر کے درمیان سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بذات خود اسٹیج پر پہنچ کر سوامی پرساد موریہ اور دھرم سنگھ سینی سمیت سبھی کو پارٹی کی رکنیت دلائی۔ اس موقع پر اکھلیش یادو نے کہا کہ میں سوامی پرساد موریہ کا شکریہ ادا کروں گا، وہ جس طرف چل دیتے ہیں، اس کی ہی سرکار بن جاتی ہے۔ اس مرتبہ کتنے بھی دہلی والے آجائیں، بابا پاس ہونے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ہینڈل بھی ٹھیک ہیں اور پہیہ بھی صحیح ہیں۔ پیڈل چلانے والے آگئے ہیں۔ اب سماج وادی پارٹی کی حکومت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 80کی بات کرتے ہیں مجھے لگتا ہے کہ سماج وادی پارٹی اتحاد کے ساتھ 80فیصد لوگ پہلے سے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس نے (بی جے پی نے کہا تھاکہ) کسانوں کی آمدنی دوگنا ہوجائے گی، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ کوئی بھی فصل اور پیداوار حکومت نے نہیں خریدی۔ اگر کسی کو کھاد مل بھی گئی تو اس میں پانچ کلو کی چوری ہوگئی ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ جس کمپنی کے پاس پٹرول وڈیزل کی سپلائی کا کام ہے، وہ غلط پالیسیوں کے سبب 600فیصد تک منافع کمارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی اور امبیڈکروادی مل کر اگر ساتھ لڑیں گے تو اس مرتبہ ہم لوگ 400 کے پار بھی جاسکتے ہیں۔ عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوامی پرساد کے پاس پرانے معاملہ میں وارنٹ بھیج دیا گیا، چھاپہ مارنا تھا کہیں اور تو کہیں اور ماردیا۔ اکھلیش نے کہا کہ لوہیا وادی، سماج وادی اور امبیڈکروادی اب ساتھ آگئے ہیں،ایس پی کی حکومت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
سماج وادی پارٹی میں شامل ہوتے ہی سوامی پرساد موریہ کا لہجہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے تئیں انتہائی تلخ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا خاتمہ کرکے اترپردیش کو بی جے پی کے استحصال سے نجات دلانا ہے۔ میں اکھلیش کے ساتھ بی جے پی کو نیست ونابود کردوں گا، چونکہ اکھلیش نوجوان ہیں، تعلیم یافتہ ہیں اور ان میں نئی توانائی ہے۔ سوامی پرساد نے کہا کہ بی جے پی کے بڑے بڑے لیڈر جو کمبھ کرن کی طرح سورہے تھے، جن کو کبھی ممبران اسمبلی اور وزرا سے بات کرنے کا وقت تک نہیں ملتا تھا، لیکن اب ہمارے استعفیٰ دینے کے بعد ان کی نیند حرام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اقتدار میں 5 فیصد افراد ملائی کھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب 80 اور 20 کی لڑائی نہیں، بلکہ 15 اور 85 کی لڑائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 85 تو ہمارا ہے اور 15 میں بھی بٹوارہ ہے۔ سوامی پرساد نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے سوال کیا کہ کیا 54 فیصد والے ہندو نہیں ہیں؟ انہوں نے اشاروں اشاروں میں کہا کہ یوگی حکومت میں دلت وپسماندہ طبقات کا حق جنرل کٹیگری کو دے دیا گیا ہے۔ سوامی پرساد نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر گناہ کررہے ہیں اور دہائی ہندوتو کی دیتے ہیں۔ کیا آپ کی (یوگی) کی نظر میں دلت اور پسماندہ طبقات ہندو نہیں ہیں ۔اگر آپ کی نظر میں صرف5 فیصد لوگ ہندو ہیں تو آپ کی کھٹیا کھڑی ہونی طے ہے۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے والے دیگر وزیر دھرم سنگھ سینی نے کہا کہ اکھلیش مستقبل کے نہیں اب سی ایم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ اور ضابطہ اخلاق نہ ہوتا تو 10 لاکھ لوگوں کی ریلی کرکے آپ کی عزت افزائی کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے دلتوں اور پسماندہ طبقات میں اکھلیش یادو کو وزیراعلیٰ بنانے کا عہد کرلیا ہے۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے دھرم سنگھ سینی نے کہا کہ ہم جہاں سے آرہے ہیں، ان سے کئی گنا زیادہ عزت یہاں مل رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS