ضرورت پڑنے پر سرکار اٹھائے گی قدم:نیتی آیوگ
نئی دہلی، (پی ٹی آئی):نیتی آیوگ کے ڈپٹی چیئر مین راجیو کمار نے کہا ہے کہ کووڈ کی دوسری لہر کے درمیان ملک کو صارفین اور سرمایہ کار تصور کو لے کر ’زیادہ غیر یقینی‘ کے لیے تیار رہنا چاہے۔ کمار نے اتوار کو کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کو سرکار ضرورت پڑنے پر مالیاتی تدابیر کرے گی۔
کمار نے اس بات کو قبول کیا کہ انفیکشن کے معاملے بڑھنے کی وجہ سے موجودہ صورتحال پہلے کے مقابلے زیادہ مشکل ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس کے باوجود انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 31 مارچ 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال میں ملک کی معیشت 11 فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔ ملک میں کووڈ19- کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ساتھ ہی انفیکشن سے اموات کے اعداد و شمار بھی اوپر جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے کئی ریاستی سرکاروں نے لوگوں کی آمد و رفت پر روک لگائی ہے۔ کمار نے کہا کہ ہندوستان اس وبا کو شکست دینے کے قریب تھا لیکن برطانیہ اور دیگر ملکوں سے وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے صورتحال اب کافی مشکل ہو گئی ہے۔ نیتی آیوگ کے ڈپٹی چیئر مین نے کہا کہ ’اس سے سروس جیسے کچھ سیکٹروں پر سیدھا اثر پڑے گا۔ دوسری لہر سے اقتصادی ماحول کو لے کر بھی غیر یقینی پیدا ہوگی جس کا اقتصادی سرگرمیوں پر بالواسطہ اثر پڑے گا۔ ایسے میں ہمیں صارفین سرمایہ کار تصور دونوں کے مورچوں پر زیادہ غیر یقینی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘
یہ پوچھے جانے پر کہ کیاسرکار کوئی نیا حوصلہ افزائی پیکیج لانے پر غور کر رہی ہے، کمار نے کہا کہ اس سوال کا جواب تبھی دیا جا سکتا ہے جب وزارت خزانہ کووڈ کی دوسری لہر کے راست اور بالواسطہ اثر کا اندازہ لگا لے۔ کمار نے کہا کہ ’آپ نے اس بارے میں ریزرو بینک کا ردعمل دیکھا ہے۔ مجھے بھروسہ ہے کہ ضرورت پڑنے پر سرکار بھی مالیاتی تدبیر کرے گی۔‘ اس سے پہلے مرکزی بینک نے اسی ماہ اہم پالیسی جاتی شرح کو 4 فیصد پر قائم رکھا ہے۔ ساتھ ہی ریزرو بینک نے اپنے نرم رخ کو بھی جاری رکھا ہے۔ مرکزی سرکار نے 2020 میں وبا سے متاثر معیشت کی بحالی کے لیے ’آتم نربھر بھارت‘ پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ مجموعی طور پر یہ پیکیج 27.1 لاکھ کروڑ روپے کا ہے جو قومی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا 13 فیصد سے زائد ہے۔ رواں مالی سال میں نمو کے بارے میں کمار نے کہا کہ مختلف اندازوں کے مطابق یہ 11 فیصد کے آس پاس رہے گی۔
ریزرو بینک نے پچھلے مالیاتی جائزہ میں رواں مالی سال میں شرح نمو 10.5 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ پارلیمنٹ میں اسی سال پیش اقتصادی جائزہ میں شرح نمو 11 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ سرکاری تخمینہ کے مطابق 2020-21 میں معیشت میں 8 فیصد کی گراوٹ آئے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS