برطانیہ میں 30 برس میں سب سے بڑی ریل ہڑتال

0

لندن (یو این آئی) : 50,000 یونین ممبران نے منگل کو اجرتوں میں 11 فیصد اضافے کے مطالبے کو لے کر ہڑتال پر جانے کے بعد جسے برطانیہ میں 30 سالوں میں ریلوے ملازمین کی سب سے بڑی ہڑتال سمجھا جاتا ہے ۔دریں اثناء ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے سفر سے گریز کریں کیونکہ یہاں ٹیوب ریل خدمات ابھی تک منقطع ہیں۔بی بی سی کے مطابق ملک گیر ہڑتال سے لندن اوور گراؤنڈ اور الزبتھ لائن کی خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ ہڑتال کی وجہ سے ٹرام خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔اس ہڑتال سے متاثر لوگ سفر کے لیے پرائیویٹ گاڑیوں یا بسوں کا استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر بھیڑ کی وجہ سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ خاص طور پر گرین وچ میں بلیک وال ٹنل کی حالت سب سے بری ہے ۔دریں اثنا، ٹرانسپورٹ فار لندن اور نیٹ ورک ریل کی ویب سائٹس کریش ہوگئیں کیونکہ لوگ اپنی منزلوں تک پہنچنے کے لیے ویب سائٹس پر راستے تلاش کرتے رہے ۔ریل اور میری ٹائم ٹرانسپورٹ یونین (آر ایم ٹی) کے اہلکاروں نے کہا کہ ٹی ایف ایل کے لندن میں زیر زمین نیٹ ورک کے منصوبوں کے نتیجے میں 600 ملازمتیں ختم ہو گئیں۔ آر ایم ٹی نے خبردار کیا کہ ان کے اراکین پنشن اور کام کے حالات میں مسلسل تبدیلیوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اگرچہ ٹیوب ریل کے ڈرائیور اس ہڑتال میں حصہ نہیں لے رہے ہیں، لیکن اسٹیشنوں کا آپریشن آر اے ٹی اہلکاروں کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔واضح رہے کہ لندن انڈر گراؤنڈ ریل کارکنوں کی اس سال یہ چوتھی ہڑتال ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS