یوکرینی خاتون کے قبول اسلام کے چند گھنٹے بعد موت، جنازے میں جم غفیر

0
یوکرینی خاتون کے اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے کے بعد موت، جنازے میں جم غفیر
یوکرینی خاتون کے اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے کے بعد موت، جنازے میں جم غفیر

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں 29 سالہ یوکرینی خاتون ڈاریا کوٹسارینکو اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی انتقال کر گئیں۔ خاتون کی نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ سوشل میڈیا پر خاتون کے جنازے کی تصاویر دیکھی جا رہی ہیں۔

X ہینڈل Janaza_UAE نے جمعرات کو ایک پوسٹ میں کہا کہ خاتون، جس کی شناخت داریا کوٹسرینکو کے نام سے ہوئی ہے، کا دبئی میں کوئی کنبہ یا رشتہ دار نہیں تھا، جس سے غم، محبت اور حمایت کی لہر دوڑ گئی۔ ٹویٹر پر شیئر کی گئی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اماراتی اور تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد جمعہ (29 مارچ) کو اس خاتون کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے القوسیس قبرستان کی مسجد میں پہنچ رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر دستیاب معلومات کے مطابق ڈاریا کوٹسارینکو سیاح کے طور پر متحدہ عرب امارات پہنچی تھی اور پھر اس نے وہاں ملازمت کی تلاش شروع کردی۔ اس دوران وہ اسلام کی طرف متوجہ ہوئیں۔ ڈاریا کوٹسارینکو کی دستاویزات کے مطابق وہ ایک عیسائی تھیں جنہوں نے 25 مارچ کو دبئی میں اسلام قبول کیا۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ Daria Kotsarenko کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ وہ رمضان کے مہینے میں روزے رکھتی تھیں۔

جنازہ یو اے ای کے ہینڈل نے نماز جنازہ کے حوالے سے القوسیس قبرستان مسجد کے حوالے سے ایک پوسٹ میں لکھا، “یوکرین سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ نوجوان خاتون ڈاریہ کوٹسارینکو جو روزے کے دوران اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد فوت ہوگئی۔” بھائی اور اس کا کوئی اور نہیں ہے۔ خدا اس پر رحم کرے اور اس کی جوانی کو جنت میں بدل دے۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ڈاریا کوٹسارینکو کی کہانی نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا، جس کی وجہ سے جمعہ کو اس کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کے لیے یکجہتی کا یہ عمل نیا نہیں ہے۔ ایسی مثالیں ماضی میں بھی دیکھی گئی ہیں، جب نئے مذہب تبدیل کرنے والوں کے جنازوں پر لوگوں کا ہجوم ان کی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے دیکھا گیا تھا۔ نومبر 2022 میں لوئس جین مچل نامی 93 سالہ خاتون اسلام قبول کرنے کے فوراً بعد انتقال کر گئیں۔ انہیں ام یحییٰ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ اس وقت وہ اپنے بیٹے کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں تھیں۔ Janaza_UAE نے ان کی تبدیلی کی کہانی اور ان کے جنازے کی تفصیلات شیئر کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں جرمنی کی 26 سالہ مارٹینا کا اسلام قبول کرنے کے بعد پہلا رمضان

اس خبر نے ابوظہبی کے رہائشیوں کی توجہ مبذول کرائی، جو ان کے جنازے میں شرکت کے لیے بڑی تعداد میں نکلے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زاید نے اس سے قبل ایسی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اماراتی اقدار کی ایک بہترین مثال ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS