نئی دہلی (ایجنسیاں) ڈاکٹرذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آرایف) نے مرکزی حکومت کی جانب سے اپنی تنظیم کو غیر قانونی قرار دینے کو من مانی اور غیر قانونی بتایا ہے۔آئی آرایف نے ہفتہ کو یواے پی اے ٹریبونل کوپیش اپنے جواب میں کہاکہ یہ ثابت کرنے کیلئے ذرابھی ثبوت نہیں ہے کہ یہ فاؤنڈیشن ماضی میں کبھی کسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔ فائونڈیشن کی کسی غیرقانونی سرگرمی یا آئی پی سی کی دفعہ 153(اے) یا 153 (بی )کے تحت قابل سزا کسی بھی سرگرمی میں ہاتھ نہیں رہا ہے۔ معلوم ہو کہ یہ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ ہے اور ایک عوامی ٹرسٹ ہے، جو فلاحی کاموں کے لیے کام کر نے والاایک پبلک ٹرسٹ ہے یہ فلاحی کاموں کے علاوہ تعلیمی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بھی کام کرتا ہے۔قبل ازیں، یو اے پی اے ٹریبونل نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ہدایت دی تھی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنا وکالت نامہ داخل کریں۔ ملیشیا میں رہنے والے نائک سے کہا گیا کہ وہ اپنے دستخط کی تصدیق کے بعد ملیشیا میں ہندوستانی سفارتخانے کے ذریعہ اپنا وکالت نامہ داخل کریں۔ٹربیونل نے مرکزی حکومت سے اگلی سماعت سے پہلے اپنے گواہوں اور تفتیشی سربراہ کے بارے میں بتانے کو کہا تھا۔ معاملے کی تفصیلی سماعت 10 فروری کو ہوگی۔
advertisement
Take your live gaming experience to the next level and play online roulette at PureWin where, thanks to its secure payment methods, Pure Win players are assured that they can play roulette online for real money with ease.