کابل میں دو بم دھماکوں میں 19 افراد ہلاک، 50 زخمی

0
Image: DNA India

کابل،(یو این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کو یکے بعد دیگرے دو خوفناک دھماکوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے۔
وزارت صحت نے یہ اطلاع دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں ان حملوں کو فدائین حملے قرار دیا جا رہا ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس میں مرنے والوں کی تعداد 23 بتائی گئی ہے۔وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے دھماکے کے بعد کچھ ہی منٹوں میں اس کی تصدیق کی اور کہا کہ متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
وزارت صحت نے اسپتالوں سے ہلاکتوں کے اعداد و شمار حاصل کرنے کے بعد نئی تعداد جاری کی ہیں۔ اس سے پہلے دن میں میڈیا نے بتایا تھا کہ ان دھماکوں میں 15 افراد ہلاک اور 34 زخمی ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پوسٹس اور میڈیا رپورٹس میں سردار محمد داؤد خان اسپتال اور وزیر اکبر خان اسپتال کے سامنے ہونے والے دھماکوں کو ‘فدائی حملہ’ قرار دیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر موجود ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ وزیر اکبر خان اسپتال سمیت دو مقامات پر دھماکے ہوئے۔ بعد میں بتایا گیا کہ دونوں دھماکے داؤد اسپتال کے باہر ہوئے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وزارت صحت عامہ کے قریب 400 بستروں پر مشتمل اسپتال میں خودکش دھماکہ ہوا۔ دھماکا سردار محمد داؤد خان اسپتال کے قریب ہوا۔
سوشل میڈیا پوسٹس میں بتایا گیا ہے کہ طالبان میڈیا کارکنوں کو پیچھے دھکیل کر ہلاکتوں کی اطلاع دینے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کابل کی تصاویر اور ویڈیوز میں پورے علاقے میں دھوئیں کے بادل اور گرد و غبار نظر آ رہے ہیں۔ دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی تاہم بی بی سی نے افغانستان کی خبر رساں ایجنسی بختار کے حوالے سے بتایا کہ دولت اسلامیہ کے متعدد جنگجو ایک ہسپتال میں داخل ہوئے اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کی۔
خیال رہے سردار داؤد خان اسپتال کو ماضی میں بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ 2017 میں اسی طرح کے ایک حملے میں 30 سے ​​زائد افراد ہلاک اور 50 دیگر زخمی ہوئے تھے، جب بندوق برداروں نے ڈاکٹروں کا روپ دھار کر اسپتال پر حملہ کیا تھا۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS